Archive for the ‘فقہی احکام و مسائل’ Category

فقہی مقالات(اول تا ششم)(Fuqahi Muqalaat Vol 1-6)

اگست 25, 2012

اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب مدظلہم العالی کو ہر میدان میں اور خاص طور پر فقہی میدان میں جو بلند مقام عطا فرمایا ہے وہ محتاج بیان نہیں، آپ نے جس دقیق فقہی موضوع پربھی قلم اٹھایا ، الحمد لله اس موضوع پر سیر حاصل بحث فرمائی۔

زیر نظر مجموعہ حضرت والا کے اردو اور عربی زبان میں لکھے گئے فقہی مقالات پر مشتمل ہے،چونکہ یہ مقالات ایسے مفید موضوعات پر لکھے گئے ہیں جن پر واقفیت حاصل کرنے کی ضرورت علماء اور طلباء کے علاوہ عام لوگوں کو بھی پیش آتی رہتی ہے، چنانچہ عوام بھی ان موضوعات سے واقفیت حاصل کرنے کیلئے علماء سے بار بار سوال کرتے ہیں۔اسی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ مجموعہ پیش خدمت ہیں،تمام حضرات سے درخواست ہے کہ وہ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ اس سلسلے کو صدق اور اخلاص کے ساتھ جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے، اور اس کو شرف قبولیت عطا فرمائے،ا ور حضرت والا مدظلہم کی عمر اور صحت میں برکت عطا فرمائے اور ان سے دین کی زیادہ سے زیادہ خدمت لے،آمین۔

Al-Mousuatul Fiqhiyyah (الموسوعة الفقهیة مترجم اردو)

اپریل 4, 2012

Image  Image  Image  Image  Image  Image  Image  Image   Image  Image  Image  Image

عصر حاضر علمی انقلاب کا دور بھی کہلاتا ہے، علوم و فنون کی ترقیوں کے ساتھ خود ان کی پیشکش کے اسلوب و طرز بھی جدا جدا اپنائے جارہے ہیں، اور علمی استفادہ کو آسان تر بنانے کی کوششیں جاری ہیں، انہی میں ایک اسلوب انسائیکلوپیڈیائی اسلوب بھی ہے۔ یہ طرز کوئی نیا نہیں ہے لیکن اس اسلوب میں فقہ اسلامی کی پیشکش ہنوز شرمندۂ تعبیر نہ ہوئی تھی۔اس اسلوب کی خوبی یہ ہے کہ اس میں حروف تہجی کی ترتیب کے ساتھ آسان زبان و اسلوب میں مسائل و معلومات یکجا کردی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے عام فہم اہل علم کیلئے بھی مطلوبہ معلومات تک رسائی اور استفادہ آسان ہوجاتا ہے۔الله سبحانه وتعالیٰ نے فقہ اسلامی کے انسائیکلوپیڈیا کی تیاری کی سعادت حکومت کویت کی وزارت اوقاف و اسلامی امور کے حصہ میں رکھی تھی جس کا آغاذ ۱۹۶۷ء میں ہوا اس مشکل اور اہم کام کیلئے عالم اسلام کے ممتاز علماء و فقہاء کی خدمات حاصل کی گئیں۔

اس موسوعہ میں تیرہویں صدی ہجری تک کے فقہ اسلامی کے ذخیرہ کو جدید اسلوب میں پیش کیا گیا ہے اور چاروں مشہور فقہی مسالک(حنفی، مالکی، شافعی، حنبلی)کے مسائل و دلائل کو سمونے اور سمیٹنے کی کامیاب کوشش کی گئی ہے،موسوعہ میں مختلف مسائل کو ان سے متعلق مختلف فقہی رجحانات کے ذیل میں ذیر کیا گیا ہے نہ کہ مذاہب فقہیہ کی ترتیب سے، جس کی وجہ سے کسی مسئلہ سے متعلق مکمل فقہی تصور واضح صورت میں سامنے آجاتا ہے، اختلاف و اتفاق کے محل متعین ہو جاتے ہیں اور تکرار مسئلہ سے بڑی حد تک تحفظ ہو جاتا ہے، ہر مسلک کے اقوال اور دلائل اسی مسلک کی مستند ترین کتابوں سے نقل کئے گئے ہیں، معروضی انداز سے ہر فقیہ کا نقظہ نظر اور اس کے دلائل موسوعہ میں شامل کئے گئے ہیں، موازنہ و ترجیح کی کوشش نہیں کی گئی ہے، دلائل کے حوالہ جات ہر صفحہ پر درج کئے گئے ہیں، نیز احادیث کی تخریج بھی کی گئی ہے۔

اب تک اس موسوعہ کی ابتدائی بارہ جلدوں کا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے، الله تعالیٰ سے دعا ہے کہ اس حقیر سی کاوش کو شرف قبولیت عطا فرما کر دارین میں بہترین جزا عطا فرمائے، آمین

گستاخی رسول اور اسلام (Gustaakh-e-Rasool aur Islam)

دسمبر 29, 2010

اس وقت دنیائے اسلام جس دور سے گزر رہی ہے یہ دور اسلامی تاریخ کا انتہائی مشکل اور کٹھن دور ہے۔ امت مسلمہ کو جو مشکلات آج درپیش ہیں شاید ماضی میں اتنی مشکلات کبھی درپیش نہیں ہوئیں۔ ہر آنے والا دن خطرے یا پریشانی کی ایک نئی جہت لے کر آتاہے۔حالیہ دنوں میں اخبارات میں داعیٔ اسلام، محسن انسانیت اور پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ زندگی کو تنقیص و توہین کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اب پاکستان میں موجود توہین رسالت کے قانون کو ختم کرنےکی سازشیں کی جارہی ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و حرمت ایک مسلمان کے لئے سب سے بڑی متاع ایمان ہے۔ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن محبوب خدا حضرت محمد رسول اللہ صلی علیہ وسلم کی شان اقدس میں ادنی بے ادبی اور گستاخی اس کے لئے ناقابل برداشت ہیں۔ نیز توہین رسالت کا قانون مغربی معاشرہ کی دوغلی فطرت کا عکاس ہے جہاں حضرت مریم، حضرت عیسی اور صدر امریکہ کے بارے میں گستاخی تو قابل سزا جرائم ہیں لیکن پیغمبر اسلام کی توہین و تنقیص کو آزادی اظہار کا نام دیا جاتاہے۔ بحیثیت مسلمان، ہم سب کا یہ فرض ہے کہ مغربی عناصر کی ریشہ دوانیوں کو سمجھیں اور توہین رسالت کے خلاف اٹھنی والی ہر آواز کومنہ توڑ جوا ب دیں۔ ان عناصر کی سازشوں کو سمجھنے کے لیے یہ رسائل ترتیب دیے گئے ہیں، اللہ مؤلفین کو جزائے خیر عطا فرمائے اور ہم انہیں سمجھنے اور اپنا کردار ادا کرنے کی توفیق نصیب فرمائے اور ہمارا حشر شہدائے ناموس رسالت میں فرمائے۔آمین ثم آمین

Talaq-e-Salaas (طلاق ثلاث)

مئی 30, 2009

Tlq_Slsدور حاضر میں ”طلاق ثلاث” کا مسءلہ روشن خیال دانشوروں کی اجتہاد پسند اور اباحیت نواز فکر و نظر سے گزر کر زبان و قلم کا ہدف بنا ہوا ہے۔ اور عورتوں کی مظلومیت کی آڑمیں اسلام اور علماء اسلام کو دل کھول کر طعن و تشنیع کا نشانہ بنارہاہے۔ اور ایک ایسا مسءلہ جو چودہ سو برسوں پہلے طے پاچکا ہے جسے تمام صحابہ؛ جمہور تابعین؛ تبع تابعین؛ اکثر محدثین ۔؛ فقہاء مجتہدین؛ بالخصوص اءمہ اربعہ اور امت کے سواد اعظم کی سند قبولیت حاصل ہے جس کی پشت پر قرآن محکم اور نبی مرسل کی احادیث قویہ ہیں۔ اس کے خلاف آواز اٹھا کر اور عامت المسلمین کو اس کے بارے میں شکوک و شبہات میں مبتلا کر کے یہ اسلام کے نادان دوست اسلام کی کونسی خدمت انجام دینا چاہتے ہیں خداہ ہی بہتر جانتاہے۔اللہ سے دعا ہے کہ ہم سب کو فہم سلیم عطا فرماءے۔آمین

Ahkam-e-Janaiz (احکام جناءز)

مئی 30, 2009

Ahk_Jnzموت ایک ایسی حقیقت ہے جس کا آج تک نہ کوءی انکار کر سکا ہے نہ قیامت تک کر سکتاہے۔ دنیا میں جینے مرنے کا عمل تسلسل سے جاری ہے۔روز کوءی جیتا ہے کوءی مرتا ہے اور ہر مسلمان کو جینے مرنے کے مساءل سے واقف ہونا نہایت نہایت ضروری تھا۔ بد قسمتی سے عام لوگ ان مساءل سے بے اعتناءی برتنے کے سبب بالکل ناواقف ہیں اور جب کبھی کوءی ایسا موقع پیش آتا ہے تو سخت پریشان ہوتے ہیں اور ڈھونڈنے پر بھی صحیح راہنماءی کرنے والا کوءی فرد نہیں ملتا۔زیر نظر رسالہ میں مولف نے مخترصر انداز میں مسنون طریقہ کے مطابق میت کی تجہیز و تکفین کے ضروری ضروری مساءل تحریر کردیے ہیں تاکہ عام لوگ بھی اس کی رہنماءی میں مسنون طریقہ کے مطابق میت کے آخری امور انجام دے سکیں۔ اور نوک جھونک اور ہر بات پر اعتراض کرنے والے حضرات کی تشفی کیلیے ہر مسءلہ کا حوالہ حدیث شریف اور مستند فقہ کی کتابوں سے دیا گیا ہے؛ نیز دیگر مقتدر علماء کرام و مفتیان عظام سے ان کی توثیق بھی کروالی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ناچیز کی اس کوشش کو اپنی بارگاہ میں قبول و منظور فرماکر عوام کی فلاح اور راقم آثم کی نجات کا ذریعہ بنادے۔ آمین

Ahkam-e-Miyyat (احکام میت)

مئی 30, 2009

Ahm_Mytزیر نظر کتاب میں مولف نے مسلمان کے آخری لمحات سے لے عالم برزخ تک تمام مراحل کے متعلق احادیث نبویہ اور فقہی مساءل نہایت تفصیل و تحقیق سے جمع کیے گءے ہےں۔ اس کتاب میں تمام مساءل پر از ابتداء تا انتہاء نہایت محققانہ نظر کی ہے اور ہر عنوان کے تحت ہر فقہی کی تحقیق و تصدیق کی ہے۔ خصوصا مساءل و احکام متعلق شہید ؛ عدت؛ وراثت؛ ترکہ؛ وصیت؛ رسومات بدعت کو نہایت وضاحت و تشریحات کے ساتھ دور حاضر کی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوءے تحریر کیا ہے۔ اس اعتبار سے اب یہ کتاب اپنے موضوع پر الحمد للہ نہایت جامع و نافع اور مستند ہے؛ اللہ تعالی اپنے فضل و کرم سے شرف قبولیت عطاء فرماءیں اور اس کے مطابق عمل کرنے والوں کو ہدایت فرماءیں۔آمین

Aghlat-ul-Awaam (اغلاط العوام)

جنوری 6, 2009

agh_awmموجودہ دور میں عوام میں بعض ایسے غلط مشہور ہیں جن کی کوءی اصل شرعی اور وہ ان کا ایسا یقین کءے ہوءے ہیں کہ ان کو اس میں شبہ بھی نہیں پڑتا۔ تاکہ علماء سے تحقیق ہی کر لیں؛ اور اکثر علماء کو بھی ان غلطیوں میں عوام کے مبتلا ہونے کی اطلاع نہیں تاکہ وہی وقتافوقتا ان کا ازالہ کرتے رہیں۔ جب نہ عوام کی طرف سے تحقیق ہو اور نہ علماء کی طرف سے تنبیہہ ہو تو ان غلطیوں کی اصلاح کی کوءی صورت ہی نہ رہے۔ یہ رسالہ فقہیات کا مجموعہ موضوعات ہے اور گو یہ مساءل مختلف ابواب کے ہیں مگر ترتیب وار لکھنا دشوار سے خالی نہ تھا اس لءے مختلف طور پر لکھ دیا ہے۔

Darhi 1 Islami Sha’ar (داڑھی ایک اسلامی شعار)

جنوری 1, 2009

dar_asqزیر نظر رسالہ میں مولف رسالہ نے داڑھی کی شرعی حیثیت اور اس کی اہمیت کے ضمن میں اسکا حب رسول کا اظہار ہونا؛ مومن کے چہرے کی رونق ہونا؛ بارعب شخصیت کی پہچان؛ مسلمان کے چہرے کی زینت اور مسلمان کی ظاہری علامت ہونا ٹھوس حوالوں سے ثابت کیا ہے۔ دعا ہے اللہ ہم سب کو شعاءر اسلامی اپنانے اور استقامت عطا فرماءے۔آمین

Islam me Khulaa ki Haqeeqat (اسلام میں خلع کی حقیقت)

جنوری 1, 2009

khla_hq1تمام فقہاء کا اس پر اتفاق ہے کہ ” خلع ” شوہر اور بیوی کا ایک باہمی معاملہ ہے جو فریقین کی رضامندی پر موقوف ہے۔ لیکن ۱۹۶۷ء میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے بعض جج صاحبان نے یہ فیصلہ دیا کہ اگر عدالت تحقیق کے ذریعہ اس نتیجے پر پہنچے کہ زوجین حدوداللہ قاءم نہیں رکھ سکیں گے تو عدالت شوہر کی رضامندی کےبغیر خلع کراسکتی ہے۔چنانچہ اس فیصلے کے خلاف حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم نے یہ مقالہ تحریر فرمایا؛ اور اس فیصلے کا تفصیل جواب دیاجو پیش خدمت ہے۔ آجکل ایک بار پھر یہ موضوع اسلامی نظریاتی کونسل میں زیربحث ہے جس کی وجہ اس مقالہ کی اہمیت اور بڑھ گءی ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ یہ مقالہ عوام الناس کی فلاح اور ہدایت کا ذریعہ بنے۔ آمین

Teen Talaq ka Masala (تین طلاق کا مسءلہ)

دسمبر 12, 2008

ten_tlq”تین طلاق ”چاہے ایک مجلس میں دی جاءیں یا متعدد اوقات میں وہ تین ہی واقع ہوتی ہیں؛ جمہور فقہاء اور اءمہ اربعہ کا مسلک یہی ہے۔ اس کے برخلاف روافض )شیعہ(؛ بعض اہل ظاہر اور آخری دور کے علماء میں علامہ ابن تیمیہ کا مسلک یہ ہے کہ تین طلاقیں جو ایک ساتھ دی جاءیں وہ صرف ایک طلاق رجعی کے حکم میں ہوتی ہے۔ دور حاضر کے غیر مقلدین نے اس مسءلہ میں جمہور علماءے سلف کی راءے چھوڑ کر ابن تیمیہ کے مسلک کی شدت سے تقلید کر کے اس مسءلہ کو اپنے مزعومہ اسلام کے شعاءر میں شامل کر لیا ہے۔اس موضوع پر چند اشارات اور گذارشات ذیل کے مضمون میں پیش کی جارہی ہیں امید ہے کہ اصل مسءلہ کو سمجھنے اور جمہور کے مسلک کے حق ہونے کی طرف رہنماءی ملے گی۔ انشاء اللہ