Archive for مئی, 2010

Imam Abu Hanifa ki Tabiat(امام ابوحنیفہ کی تابعیت)

مئی 29, 2010


حضرت امام رحمة اﷲ علیہ ائمہ اربعہ میں ایک خاص ممتاز اور منفرد حیثیت کے حامل ہیں جس کی وجہ ان کی وہ خصوصیات اور امتیازات ہیں جو دوسرے ائمہ میں نہیں پائے جاتے، اور انہیں خصوصیات کی بناءپر آپ کو امام اعظم کے لقب سے ملقب کیا جاتا ہے۔اور اہل علم اس حقیقت کو خوب جانتے ہیں کہ اسلامی دنیا کی اکثریت فقہی احکام میں امام اعظم کی پیرو ہے۔ امام صاحب کو اللہ تعالیٰ نے بہت سی خصوصیات سے نوازا تھا ان میں سے ایک اہم خصوصیت ان کی تابعیت ہے، یہ وہ خصوصیت ہے جس میں ائمہ مذاہب اربعہ میں امام اعظم ابو حنیفہ ہی یکتا و منفرد ہیں ، یہ کتاب اس موضوع پرنہایت جامع اور قیمتی معلومات پر مشتمل ہے جس سے اردو زبان کا دامن خالی تھا۔اس کتاب کے چند اہم مباحث حسب ذیل ہیں: تابعیت کیا؟ امام حنیفہ نے کن کن صحابہ کا زمانہ پایا؟ کن حضرات صحابہ سے آپ کو شرف ملاقات حاصل ہے؟ کن حضرات صحابہ سے آپ کی روایت ثابت ہے؟
ہماری دعا ہے کہ حق تعالیٰ شانہ حضرت امام اعظم کے طفیل اس کوشش کو شرف قبولیت سے نوازے اور ہمیں ان کی برکت سے سرفراز کرے۔آمین

Rehmat-ul-lil-Alameen(رحمةللعلمین)

مئی 29, 2010


رحمة للعلمین، خاتم النبیین، سید المرسلین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت پر دنیا کی تقریبا ہر زبان میں بہت کچھ لکھا جا چکا ہے اور قیامت تک انشاءاللہ لکھا جاتا رہیگا ۔ ہر دور میں عصری تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مختلف نقطہ نگاہ سے نبی امی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کو قلمبند کیا گیا ہے اور کیا جاتا رہیگا۔زیر نظر تصنیف بھی اپنے اندر کئی منفرد خصوصیات لیے ہوئے سیرت طیبہ سے متعلق مواد کا ایک ایسا گلدستہ ہے جس کی مثال اردو زبان میں تو درکنار دیگر زبانوں میں بھی نہیں ملتی۔ مولف نے اخذ روایات میں انتہائی حزم و احتیاط سے کام لیا اور رطب و یابس یا موضوع روایات جمع کرنے کے بجائے صحت و ثقاہت کا خیال رکھا ہے۔ تاریخی روایات پر حسب ضرورت نقد و درایت سے کام لیا ہے۔ نیز اس کتاب کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ مصنف کے ذوق کے مطابق سوانح اور واقعات کے ساتھ غیر مذاہب کے اعتراضات کے جوابات اور دوسرے صحف آسمانی کے ساتھ موازنہ اور خصوصیت سے یہود و نصاری کے دعاوی کا ابطال بھی اس میں جا بجا ہے۔ انہی خصوصیات کی بناءپر رحمة للعلمین برصغیر کی جملہ کتب سیرت سے منفرد مقام و مرتبہ کی حامل ٹھہری۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مولف مرحوم کو رضائے الہی کی بہشت جاوید میں درجات عالیات نصیب ہوں اور ہمارے لیے بھی توشہ آخرت ثابت ہو۔آمین