Archive for نومبر, 2010

حضرت نانوتوی کی خدمات ختم نبوت (Hazrat Nanotvi ki Khidmat-e-Khatm-e-Nabuwwat)

نومبر 24, 2010

 

ختم نبوت کے عظیم اور اہم عنوان پر حضرت نانوتوی نے اپنی کتب میں بہت سے مقامات پر کلام فرمایا ہے اور خاص اس موضوع پر تحذیر الناس بھی تحریر فرمائی ہے۔ یہ عالی قدر مضامین حضرت اقدس کی مختلف کتب و رسائل میں منتشر تھے جناب مولف نے سب کو ایک لڑی میں پرو کر بڑی خدمت انجاد دی ہے۔ کتاب سے واضح ہو جائیگا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے حضرت اقدس نانوتوی کی خدمات برصغیر کی تاریخ میں اساس اور بنیاد کی حیثیت رکھتی ہیں ، اؔٓپ کے بعد اس موضوع پر جو کچھ لکھا گیا اور جو خدمات سر انجاد دی گئیں وہ سب آپ کی مرہون منت ہیں۔دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں بھی اکابر کے ساتھ جوڑے رکھے۔آمین

جزء قرأۃ وجزء رفع الیدین (Juz Qirat wa Juz Rafa-al-Yadain)

نومبر 24, 2010

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی صحیح بخاری تو ہزاروں لوگوں نے آپ سے پڑھی اور امت میں متواتر پھیل گئی،مگر آپ سے منسوب دو رسالے جزء القراءۃ جس کا دوسرا نام خیرالکلام ہے، اور دوسرا جزء رفع الیدین ہے۔ ان رسالوں میں امام بخاری نے دونوں موضوعات کے متعلق احادیث و آثار جمع کیے ہیں۔ ان دونوں رسالوں کا راوی ایک ہی ہے جو محمود بن اسحاق الخزاعی ہے اور مجہول ہے نیز ان دونوں رسالوں میں صحیح بخاری کے خلاف مسائل بھی موجود ہیں۔

ان دونوں رسالوں کا اردو ترجمہ اور رسالوں میں شامل احادیث پر تبصرہ حواشی میں کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ الحمد للہ مسلک امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی شان و عظمت ہمارے دلوں میں پیوست کر دی ہے کہ جب اتنے بڑے عظیم محدث اس مسلک پر کوئی صحیح نقلی یا عقلی اعتراض سے عاجز رہے ہیں۔

معارف الحدیث (Maarif-ul-Hadees)

نومبر 24, 2010

     

      

 

اسلام دین کامل اور آخر ہے اور اللہ تعالی نے اس کی بقاء کے انتظامات بھی فرمائے ہیں،انہی میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جس دور میں کتاب و سنت کی جس قسم کی خدمت کی ضرورت ہوتی ہے اللہ تعالی اپنے بعض بندوں کے دلوں میں اس کا شوق پیدا کر کے ان کو اس طرف متوجہ فرما دیتے ہیں۔ مولف کتاب ہذا نے بھی موجودہ زمانہ کے خاص حالات و ضروریات کا لحاظ رکھ کر احادیث نبویہ کا ایک متوسط درجہ کا جدید مجموعہ خاص اس مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا ہے جس سے موجودہ زمانہ کے عام تعلیم یافتہ مسلمانوں کی دینی، علمی اور ذہنی و فکری حالت اور عصر حاضر کے خاص علمی تقاضوں کو پیش رکھ کر عام فہم اردو زبان میں حدیثوں کی تشریح کی ہے۔

مولف نے آخری گزارش اپنے باتوفیق ناظرین سے یہ کی ہے کہ حدیث کا مطالعہ خالص علمی سیر کے لئے ہر گز نہ کیا جائے بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپنے ایمانی تعلق کو تازہ کرنے کے لئے اور عمل کرنے اور ہدایت حاصل کرنے کی نیت سے کیا جائے۔ نیز مطالعہ کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت و محبت کو دل میں ضرور بیدار کیا جائے اور اسی طرح ادب و توجہ سے پڑھا جائے یا سنا جائے کہ گویا حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس اقدس میں حاضر ہین اور آپ فرما رہے ہیں اور ہم سن رہے ہیں، اگر ایسا کیا گیا تو انواروبرکات انشاء اللہ نقد نصیب ہونگے۔

مقام صحابہ رضی اللہ تعالی عنھم (Maqam-e-Sahaba)

نومبر 15, 2010


مولانا مفتی محمد شفیع عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کی یہ کتاب ایک ایسے موضوع پر لکھی گئی ہے جو ہمارے زمانے میں عرصہ سے معرکہ بحث و جدال بنا ہوا ہے۔ اہل تشیع اور اہل سنت کے علاوہ خود اہل سنت کے مختلف گروہوں نے اس میں افراط و تفریط اختیار کی ہوئی ہے اور مستشرقانہ تحقیق کی وبائے عام نےاس میں اور شدت پیدا کی ہے۔ حضرت مفتی صاحب نے اپنے مخصوص انداز میں اس موضوع پر محققانہ اور ناصحانہ گفتگو کی ہے، اور مسئلے کے ایسے ایسے پہلووں پر روشنی ڈالی ہے جن میں وہ شاید اب تک منفرد ہیں۔اس کتاب میں آپ کو علم ،عقل اور عشق کا وہ حسین امتزاج ملے گا جو اہل سنت کی نمایاں خصوصیت ہے، اور امید ہے کہ انشاء اللہ یہ کتاب دلوں سے شکوک و شبہات کے بہت سے کانٹے نکال دے گی، واللہ الموفق والمعین