قرآن مجید جس طرح تصفیہ اخلاق، تزکیہ نفس، اور روحانی تربیت کی بہترین آسمانی کتاب ہے ، اسی طرح مسلمانوں کے تمام اسلامی علوم و فنون کا سرچشمہ و منبع بھی ہے۔قرآن مجید نے جن علوم کو پیدا کیا ان میں دینی و مذہبی اعتبار سے سب سے زیادہ اہم اور ضروری علم تفسیر کا ہے، اور جب اسلام کی روشنی عرب سے نکل عجم میں پھیلی تو عوام الناس کو گمراہی سے بچانے کے لیے ضروری ہوا کہ قرآن مجید کے مطالب کو مدون کیا جائے اور اس کے متعلقہ علوم و فنون کی بھی تدوین کی جائے، اسی سلسلہ میں علم التفسیر کی بنیاد پڑی ۔ تفسیر کا فن مسلمانوں کا محبوب ترین فن ہے اور انہوں نے اس سلسلہ میں بڑی بڑی جانکاہیاں اور کاوشیں کیں ہیں، مسلمانوں کی یہ تمام کوششیں اوراق پریشان کی طرح پراگندہ تھیں اور اردو میں کوئی کتاب ایسی نہ تھی جس سے ان تمام کوششوں کی تاریخ و ترتیب یکجا طور پر معلوم ہو سکتی،خدا جزائے خیر دے پیش نظر کتاب تاریخ التفسیر کے فاضل مصنف کو انہوں نے توجہ کی اور اس کام کو سرانجام دےا۔اللہ سے دعا ہے کہ مسلمانوں کو توفیق خیر اور ظاہری و باطنی ترقی سے بہرہ ور فرمائے۔آمین
Archive for the ‘علوم القرآن والتفسیر’ Category
Uloom-ul-Quran — Shams-ul-Haq (علوم القرآن-شمس الحق افغانی)
اگست 27, 2009درج ذیل کتاب علوم قرآنی پر مولف کی عمدہ تصنیف ہے جو ضرورة القرآن (یعنی نوع انسانی کے لیے وحی الہی اور قرآن کی ضرورت پر عقلی و فلسفی دلائل)، صداقة القرآن (یعنی قرآن کے منجانب اللہ ہونے اور معجز ہونے کی عقلی دلائل اور مستشرقین یورپ کی تردید)، تنزیل القرآن و تدوینہ(یعنی نزول قرآن و جمع قرآن کی تحقیق)، محفوظیة القرآن( یعنی قرآن کی محفوظیت کے دلائل اور مستشرقین کے شبہات کی تردید) اور مہمات القرآن(یعنی قرآن کے اہم مقامات کا حل اور ان کے حکم و اسرار اور ازالہ شبہات) پر مشتمل ہے۔مولف نے زیر نظر کتاب میں تعبیرات میں اصطلاحی تعبیرات سے کم کام لیا ہے اور زیادہ تر جدید مذاق کے مطابق رکھا ہے، نیز مطالب قرآن کے تعین میں اسلاف امت سے انحراف نہ ہو اور جو کچھ معارف و حقائق بیان ہوں وہ اپنے اندر مسلک سلف کی تائیدی شان رکھتے ہوں نہ تحریفی۔اس کے علاوہ دورحاضر چونکہ دور عقلیت و فلسفیت کا لہٰذا مقاصد شرعیہ نقلیہ کو عقل اور فلسفہ کے رنگ میں بیان کیا اور مغرب زدہ طبقہ کے لئے سامان ہدایت بن جائے۔
Sabeel-ur-Rushaad Tehqeeq Talafuz Zaud (تحقیق تلفظ الضاد)
جون 23, 2009”ض” یہ حرف صرف عربی ساتھ مخصوص ہے اور اردو اور فارسی کے جن الفاظ میں یہ حرف استعمال ہوتا ہےوہ بھی درحقیقت عربی ہی کے الفاظ ہیں جو ان زبانوں میں استعمال ہونے لگے ہیں۔نیز اس کا مخرج طویل ہے کہ کسی دوسرے حرف کا مخرج اتنا طویل نہیں اس لیے ازروءے ادا بھی یہ حرف اتنا مشکل ہے کہ عوام کو اس کے ادا میں الجھنیں درپیش رہتی ہیں۔زیر نظر مقالہ میں مولف نے ان تمام غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلیے علم تجوید کے اصول و قواعد؛ اس فن کے اءمہ اجلہ کے ارشادات؛ مفسرین و محدثین کے فرمودات؛ فقہاءے امت کے فتاوی؛ اور علماءے عربیت کے کلام کو بنیاد بناتے ہوءے صحیح مخرج کی تحقیق کی ہے۔اللہ سے دعا ہے کہ متلاشیان حق کیلیے ہدایت کا ذریعہ بناءے اور مولف اور اشاعت و ترویج میں حصہ لینے والوں کے لیے آخرت کا ذریعہ بناءے۔آمین ثم آمین
Burhan-ut-Tanzeel (برہا ن التنزیل)
جون 8, 2009قرآن مجید کی حقانیت اور اس کے کلام الہی ہونے میں کسی بھی قسم کے شبہ سے ابتداءے اسلام کی تین صدیاں خالی رہی۔ پھر اس کے بعد چند یہودی علماء شیعت کے داءرہ میں شامل ہو کر قرآن مجید کے بارے میں شکوک و شبہات پھیلانا شروع کیے۔ جیسا کہ اللہ نے اپنی آخری کتاب میں حفاظت قرآن مجید کا وعدہ کیا ہے اسی وعدہ کی تکمیل کے لیے ہر دور میں ایسے افراد پیدا ہوتے رہے ہیں جو اس کی حفاظت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کے لیے ہمہ وقت تیار رہے ہیں لیکن کلام الہی پر کوءی حرف نہ آنے دیا۔زیر نظر رسالہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں نام نہاد عقل پرستوں کی تشفی کے لیے دوسو عقلی دلاءل کے ذریعے قرآن مجیدکے کلام الہی ہونے کا ثبوت فراہم کیا ہے۔ حق تعالی سے دعا ہے کہ وہ اپنے خزانہ غیب سے مولف کتاب؛ معاونین اور اس کی نشرواشاعت میں حصہ لینے والے افراد کا ایمان پر خاتمہ کرے اور کتاب کو شرف قبولیت بخشتے ہوءے عوام کے لیے نافع بناءے۔آمین
Fazail-e-Quran (فضاءل قرآن)
مئی 24, 2009زیر نظر رسالہ شیخ الحدیث کی نابغہ روزگار کتب میں سے ایک ہے جس میں مولف نے قرآن مجید کے آداب و فضاءل کے ضمن میں چہل حدیث جمع کر کے تشریح کا اہتمام کیا ہے۔ امید ہے کہ اس رسالہ کے مطالعہ سے آجکل برتی جانے والی بے شمار غفلتوں میں سے ایک اہم ترین اور موجب پستی اور ذلت غفلت کا ازالہ ممکن ہو سکے گا۔ اللہ سے دعا ہے کہ مولف کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرماءے اور ہمیں زیادہ سے زیادہ قرآن کی تلاوت کی توفیق عطا فرماءے۔آمین
Quran aur Farooq-e-Azam (قرآن اور فارق اعظم)
مئی 20, 2009مراد نبوت خلیفہ الرسول امیر المومنین عمر بن الخطاب رضی اللہ تعالی عنہ کی ذات والا صفات میں حق جل مجدہ نے بے حدوشمار فضاءل و کمالات ودیعت فرماءے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فیض؛ صحبت اور نگاہ کیمیا اثر نے آپ کو جن گوناگوں خوبیوں؛ متنوع کمالات اور امتیازی خصوصیات سے نوازا ان میں سے ایک امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ قرآن پاک کی متعدد آیات اور احکام خداوندی آپکی خواہش اور راءے کی موافقت اور تاءید میں نازل ہوءے۔مولف کتاب نے موافقات عمر کی ان آیات کو یکجا کر دیا ہے اور معروف تفسیروں کے حوالہ سے ان کی مناسب تشریح بھی کردی ہے اس طرح سے علم کے یہ گراں بہا موتی ایک لڑی میں پرودیے گءے ہیں۔اللہ پاک اسے قبول فرماءے۔آمین
Uloom-ul-Quran (علوم القرآن)
فروری 13, 2009”علوم القرآن” ایک وسیع علم ہے جس پر عربی میں ضخیم کتابیں موجود ہیں اور اردو میں بھی کءی کتابیں آچکی ہیں؛ لیکن اس موضوں پر ایک ایسی کتاب کی ضرورت تھی جس میں جدید نسل کی رہنماءی کے لیے جدید انداز میں قرآنی حقاءق کو واشگاف کیا جاءے؛ جس مں وحی اور نزول قرآن؛ ترتیب نزول؛ قرا ءات سبعہ؛ اعجاز قرآنی وغیرہ وغیرہ ؛ حقاءق قرآنی کے ابحاث اس طرح بصیرت افروز انداز سے آجاءیں جس میں مستشرقین کے اوہام و وساوس اور خرافات یا معاندانہ شکوک و شبہات کا تشفی کن مواد آجاءے اور مستشرقین کی قیادت میں مستغربین)مغرب زدہ طبقہ( کے مزعومات کا بھی جواب آجاءے۔ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ مذکورہ کتاب وقت کی اس اہم ضرورت کو اچھی طرح پورا کیا گیا ہے اور اللہ تعالی سے امید ہے کہ اگر اس کتاب کو حق طلبی اور انصاف پسندی کے جذبے کے ساتھ پڑھا گیا تو انشاء اللہ اس سے علم تفصیر میں بصیرت بھی حاصل ہوگی اور اس راہ میں جو غلط فہمیاں ؛ شکوک شبہات اور گمراہیاں ؛ مستشرقین کی تلبیسات اور عام لوگوں کی ناواقفیت سے عموما ذہنوں میں پیدا ہوتی ہیں ان کا بھی تشفی بخش حل مل جاءے گا۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مصنف کو عافیت کاملہ عطا فرماویں اور اس تصنیف کو اپنے فضل سے قبول فرماکر ان کے لیے اور سب کے لیے ذریعہ نجات بناءیں اور مسلمانوں کو اس سے زیادہ سے زیادہ نفع پہونچاءیں۔واللہ المستعان وعلیہ التکلان
You must be logged in to post a comment.