Posts Tagged ‘Sunnat’

فقہی مقالات(اول تا ششم)(Fuqahi Muqalaat Vol 1-6)

اگست 25, 2012

اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب مدظلہم العالی کو ہر میدان میں اور خاص طور پر فقہی میدان میں جو بلند مقام عطا فرمایا ہے وہ محتاج بیان نہیں، آپ نے جس دقیق فقہی موضوع پربھی قلم اٹھایا ، الحمد لله اس موضوع پر سیر حاصل بحث فرمائی۔

زیر نظر مجموعہ حضرت والا کے اردو اور عربی زبان میں لکھے گئے فقہی مقالات پر مشتمل ہے،چونکہ یہ مقالات ایسے مفید موضوعات پر لکھے گئے ہیں جن پر واقفیت حاصل کرنے کی ضرورت علماء اور طلباء کے علاوہ عام لوگوں کو بھی پیش آتی رہتی ہے، چنانچہ عوام بھی ان موضوعات سے واقفیت حاصل کرنے کیلئے علماء سے بار بار سوال کرتے ہیں۔اسی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ مجموعہ پیش خدمت ہیں،تمام حضرات سے درخواست ہے کہ وہ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ اس سلسلے کو صدق اور اخلاص کے ساتھ جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے، اور اس کو شرف قبولیت عطا فرمائے،ا ور حضرت والا مدظلہم کی عمر اور صحت میں برکت عطا فرمائے اور ان سے دین کی زیادہ سے زیادہ خدمت لے،آمین۔

اللہ کے حبیب کی محبوب سنتیں وآداب زندگی (Allah ke Habib ki Mehboob Sunnatin wa Adaab-e-Zindagi)

دسمبر 29, 2010

اللہ نے قرآن کریم میں فرمایا ہے کہا تباع سنت ہی سے انسان اللہ تعالیٰ کی محبوبیت کا مقام حاصل کرسکتا ہے، لہٰذا علمائے امت نے ہر دور اور ہر زبان مین آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو جمع کر کے مسلمانوں کو انہیں اختیار کرنے کی ترغیب دی ہے ہر مسلمان کے لیے ضروری ہےکہ وہ ایسی کتابوں کو اپنے گھر میں رکھ کر گھر والوں کو سنائیں اور ان پر عمل کرنے اور کرانے کا اہتمام کریں۔ زیر نظر بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، اللہ تعالیٰ سے دعاہے کہ اسے مسلمانوں کے لئے نافع اور مفید بنائے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اتباع سنت کی توفیق اورا س کی برکات عطا فرمائیں آمین۔

بدعت اور اہل بدعت اسلام کی نظر میں(Bidat aur Ahl-e-Bidat Islam ki Nazar Me)

دسمبر 22, 2010

زیر نظر کتاب میں مولف نے بڑی ہمت اور محنت شاقہ سے بدعت کے بارے میں حضرات صحابہ کرام، تابعین عظام، مجتہدین کرام، مجددین امت اور اولیاء اللہ کے اقوال کو جمع فرمایا ہے۔ یہ سب مضامین مختلف اسفار میں منتشر تھے، آپ نے انہیں یکجا کر کے ایک نہایت مفید ترتیب دی ہے۔ قاری کو ایک ایسے محل میں لاکھڑا کیا ہے جس کے چاروں طرف اہل اللہ بدعت کی ظلمتوں کے خلاف دہائی دے رہیں اور مرد مومن شیدائی سنت بے محابا ان سے مخلصی چاہتا ہے یہ صرف مقام سنت ہے جس سے کرنیں پھوٹتی ہیں اور بدعتوں کی ظلمتیں ٹوٹتی ہیں۔یہ رسالہ طلباء، علماء سالکین اور مبلغین کے لیے بہت مفید اور صحیح معنی میں حامی سنت اور ماحی بدعت ہے۔ اللہ رب العزت اس تالیف لطیف کو اور مفید بنائے آمین

معارف الحدیث (Maarif-ul-Hadees)

نومبر 24, 2010

     

      

 

اسلام دین کامل اور آخر ہے اور اللہ تعالی نے اس کی بقاء کے انتظامات بھی فرمائے ہیں،انہی میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جس دور میں کتاب و سنت کی جس قسم کی خدمت کی ضرورت ہوتی ہے اللہ تعالی اپنے بعض بندوں کے دلوں میں اس کا شوق پیدا کر کے ان کو اس طرف متوجہ فرما دیتے ہیں۔ مولف کتاب ہذا نے بھی موجودہ زمانہ کے خاص حالات و ضروریات کا لحاظ رکھ کر احادیث نبویہ کا ایک متوسط درجہ کا جدید مجموعہ خاص اس مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا ہے جس سے موجودہ زمانہ کے عام تعلیم یافتہ مسلمانوں کی دینی، علمی اور ذہنی و فکری حالت اور عصر حاضر کے خاص علمی تقاضوں کو پیش رکھ کر عام فہم اردو زبان میں حدیثوں کی تشریح کی ہے۔

مولف نے آخری گزارش اپنے باتوفیق ناظرین سے یہ کی ہے کہ حدیث کا مطالعہ خالص علمی سیر کے لئے ہر گز نہ کیا جائے بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپنے ایمانی تعلق کو تازہ کرنے کے لئے اور عمل کرنے اور ہدایت حاصل کرنے کی نیت سے کیا جائے۔ نیز مطالعہ کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت و محبت کو دل میں ضرور بیدار کیا جائے اور اسی طرح ادب و توجہ سے پڑھا جائے یا سنا جائے کہ گویا حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس اقدس میں حاضر ہین اور آپ فرما رہے ہیں اور ہم سن رہے ہیں، اگر ایسا کیا گیا تو انواروبرکات انشاء اللہ نقد نصیب ہونگے۔

صحیح مسلم کامل(Sahi Muslim Complete )

ستمبر 4, 2010

صحیح مسلم صحاح ستہ میں صحیح مسلم کا دوسرا نمبر ہے اور طبقات کتب حدیث میں یہ طبقہ اول کی کتاب ہے۔ صحیح مسلم تین لاکھ حدیثوں کا انتخاب ہے۔ اس میں احادیث صحیحہ کو نقل کیا، مکرر کو حذف کردیاطرق و اسناد کو جمع کر دیا، فقہ اور تراجم کے بابوں پر مرتب ہے، یہ کتاب سہل الماخذ ہے، جودت ترتیب، حدیث کے شواہد و متابعات کے اجماع کے لحاظ سے اس کو صحیح بخاری پر ضرور ترجیح ہے۔ صحیح مسلم میں اسّی سے زیادہ حدیثیں ایسی ہیں جن کی سند میں امام مسلم اور رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے درمیان چار واسطے ہیں یہ ان کی اعلی سند ہے۔
صحیح مسلم میں بعد حذف مکررات چار ہزار حدیثیں ہیں، شروح و حواشی وغیرہ کی تعداد تیس سے زیادہ ہیں۔

Fun Asma-ur-Rijaal (فن اسماءالرجال)

اپریل 17, 2010


حکمت الہی کی یہ ایک عجیب کار فرمائی ہے کہ ایک نبی امی کو ایک ایسی امت عطا ہوئی جس نے علم کی خدمت و اشاعت ہی نہیں اور علوم کی تکمیل و توسیع ہی نہیں بلکہ جدید علوم کی وضع و تدوین کا ایسا کارنامہ انجام دیا جس کی مثال گزشتہ تاریخ اور سابقہ امتوں میں نہیں مل سکتی۔ان علوم اسلامیہ کی فہرست بہت طویل ہے جن کی وضع و تدوین کا سہرا اس امت کے سر ہے اور جن کے ظہور میں آنے کا سبب و محرک قرآن مجید کا فہم اور تعلیمات نبوی کی حفاظت تھا،انہی علوم میں ایک فن اسماءالرجال بھی ہے جسکا امت مسلمہ کی خصوصیت ہونے کا اعتراف مستشرقین کو بھی ہے۔
زیر نظر کتاب فن اسماءالرجال ، جرح تعدیل اور اس کے متعلقات کے تعارف اور اصول و ضابطے کے بیان پر مشتمل ہے۔ نیز آخری باب میں اس فن کی اہم و مشہور کتابوں کا اجمالی تعارف بھی ہے اور ان کے مطبوع و مخطو ط ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اس کتاب کو شرف قبولیت و دوام عطا فرمائے اور اس ناچیز کی لغزشوں و سیئات سے درگزر فرما کر علوم اسلام کی مزید خدمت کا موقع عطافرمائے۔آمین

تاریخ میلاد (Tareekh-e-Meelad)

فروری 22, 2010


خیر القرون کے بعد ہر دور میں دین کا چہرہ مسخ کرنے اور اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے اہل باطل دین میں نئی نئی اختراعات کا اضافہ کرتے رہے ہیں اوررد عمل کے طور پر اﷲ کے نیک بندے ان کی مذموم کوششوں کو خاک میں ملاتے رہے ہیں۔اسی طرز پر اسلام کی چھ صدیوں کے بعد چند نفس پرستوں نے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے یوم پیدائش کی آڑ میں ایک بدعت اختراع کی اور نام مولود، میلاد رکھا جو بڑھتے بڑھتے عید میلاد اور جشن عید میلاد ہوگیا۔ ابتدا ءمیں یہ محض تذکرہ سیرت اور طعام تک محدود تھا لیکن ترقی کرتے کرتے اعتقادی اور عملی بدعات کا مجموعہ ہوچکا ہے۔ زیر نظر رسالہ کے مطالعہ سے ناظرین کو معلوم ہوگا کہ مروجہ مجلس میلاد کس صدی میں ایجاد ہوئی، کس نے ایجاد کی، کیوں ایجاد کی، سب سے پہلے اس پر کون سی کتاب لکھی گئی، اس مصنف کا مذہب کیا تھا پھر اس کے بعد اب تک اس میں کیا کیا تبدیلیاں اور ترقیاں ہوئی، ہر قرن کے علماءکرام نے اس کے متعلق کیا خیالات ظاہر فرمائے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمیں سچا پکا مسلمان بنائے اور نبی کی سنتوں پر عمل کی توفیق عطا فرمائے اور بدعات و خرافات سے اجتناب کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین

Jam-e-Tirmizi Vol 02 (جامع ترمذی شریف مترجم اردو جلد دوم)

اکتوبر 3, 2009

JT0201  JT0202  JT0203
جامع ترمذی، امام ابو عیسی محمد بن عیسی ترمذی کی تصنیف ہے،صحاح ستہ میں نمبر سوم اور طبقات کتب حدیث میں طبقہ دوم کی کتاب ہے۔ اس کے متعلق محدثین کا قول ہے کہ مجتہد اور مقلد دونوں کے لیے کافی ہے۔ مجموعی حدیثی فوائد کے لحاظ سے اس کتا ب کو تمام کتب احادیث پر فوقیت حاصل ہے۔ اس کتاب کی نمایاں خصوصیات میں عراقیین اور حجازیین دونوں مسائل پر الگ الگ باب قائم کرنا، ہر باب کے تحت اگرچہ حدیث کا ذخیرہ تفصیلا نہ ہو لیکن اس باب میں جتنے صحابہ رضی اللہ تعالی عنہم کے نام گنوا کر اشارات کر جانا، رواة کی جرح و تعدیل، مشہور اسماءکی کنیتیں، مشہور کنیتوں کے اسمائ، سلف کا تعامل، ائمہ کے مسالک پر تقریبا ہر باب میں تنبیہہ کرتے جانا، وغیرہ وہ خصوصیات ہے جسکی وجہ سے حجم کے اعتبار سے مختصر ہونے کے باوجود فوائد کے لحاظ سے بہت بڑی کتاب ہے۔
جامع ترمذی شریف مترجم اردو کی زیر نظرجلددوم ابواب القدر، ابواب الفتن، ابواب الرویا، ابواب الشہادات، ابواب الزہد، ابواب صفة القیامة، ابواب صفة الجنة، ابواب صفة جہنم، ابواب الایمان، ابواب العلم، ابواب الاستیذان والادب ، ابواب الامثال، ابواب فضائل القرآن، ابواب القراة، ابوا ب التفسیر القرآن، ابواب الدعوات ، ابواب المناقب، اور ابواب العلل پر مشتمل ہے۔

Jam-e-Tirmizi Vol 01 (جامع ترمذی شریف مترجم اردو جلد اول)

اکتوبر 3, 2009

JT0101  JT0102  JT0103
جامع ترمذی، امام ابو عیسی محمد بن عیسی ترمذی کی تصنیف ہے،صحاح ستہ میں نمبر سوم اور طبقات کتب حدیث میں طبقہ دوم کی کتاب ہے۔ اس کے متعلق محدثین کا قول ہے کہ مجتہد اور مقلد دونوں کے لیے کافی ہے۔ مجموعی حدیثی فوائد کے لحاظ سے اس کتا ب کو تمام کتب احادیث پر فوقیت حاصل ہے۔ اس کتاب کی نمایاں خصوصیات میں عراقیین اور حجازیین دونوں مسائل پر الگ الگ باب قائم کرنا، ہر باب کے تحت اگرچہ حدیث کا ذخیرہ تفصیلا نہ ہو لیکن اس باب میں جتنے صحابہ رضی اللہ تعالی عنہم کے نام گنوا کر اشارات کر جانا، رواة کی جرح و تعدیل، مشہور اسماءکی کنیتیں، مشہور کنیتوں کے اسمائ، سلف کا تعامل، ائمہ کے مسالک پر تقریبا ہر باب میں تنبیہہ کرتے جانا، وغیرہ وہ خصوصیات ہے جسکی وجہ سے حجم کے اعتبار سے مختصر ہونے کے باوجود فوائد کے لحاظ سے بہت بڑی کتاب ہے۔
جامع ترمذی شریف مترجم اردو کی زیر نظرجلد اول ابواب الطہارت، ابواب الصلوة ، ابواب الوتر، ابواب الجمعة اور ابواب السفر،ابواب الزکوة، ابواب الصوم، ابواب الحج، ابواب الجنائز، ابواب النکاح، ابواب الرضاعت، ابواب الطلاق والعان، ابواب البیوع، ابواب الاحکام، ابواب الدیات، ابواب الحدود، ابواب الصید، ابواب الضاحی، ابواب النذور والایمان، ابواب الجہاد، ابواب اللباس، ابواب الاطعمة، ابواب الاشربة، ابواب البرواصلة، ابواب الطب، ابواب الفرائض، ابواب الوصایا، ابواب الولاءوالھبة پر مشتمل ہے۔

Sahih-ul-Bukhari Vol 03 (صحیح البخاری جلد سوم)

اکتوبر 3, 2009

SB0301SB0302SB0303
صحیح البخاری وہ کتاب ہے جس کی نظیر عالم اسلام میں نہیں، جو طبقات کتب حدیث میں اول طبقہ کی کتاب ہے اور جسے صحاح ستہ میں بھی اول نمبر حاصل ہے اور جسے اصح الکتب بعد کتاب اللہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے، امام محمد بن اسماعیل بخاری کی تصنیف ہے، جس کی تصنیف کا آغاز مسجد الحرام میں بیٹھ کر کیا اور سولہ برس میں مسودہ تیار ہوا، مبیضہ مدینہ منورہ میں منبر مبارک اور روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان بیٹھ کر کیا۔
کتاب کااصل موضوع احادیث صحیحہ کا جمع کرنا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی پیش نظر ہے کہ فقہی استنباطات و فوائد کا بھی اس میں ذکر کر دیا گیا ہے۔ امام رحمة اللہ علیہ ہر ترجمہ کے لیے دو رکعت نماز ادا کیا کرتے تھے۔ حدیث کے اس سدا بہار گلشن میں مکررات کو شمار کرک کے احادیث کی تعداد سات ہزار دوسو پچھتر ہےں۔ اصل کتاب عربی زبان میں اور دنیا کی تقریباتمام اہم زبانوں میں اس کے تراجم اور شروحات شائع ہو چکی ہیں۔ خود اردو زبان میں اس کے متعدد تراجم اور شروح شائع ہوئی ہیں، زیر نظر ترجمہ مولانا ظہور الباری اعظمی کی محنت شاقہ کا ثمر ہے۔ جس میں احادیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطمینان بخش ترجمانی، عام فہم شرح، اور مسائل حاضرہ سے کامل انطباق کا خصوصیت کے ساتھ التزام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بخاری شریف کے لطائف و خصوصیات کی کامل رعایت کرتے ہوئے قدیم و جدید شارحین کی گراں قدر تحقیقات سے پوری کتاب کو آراستہ ومزین کیا گیا ہے۔ مکمل ترجمہ تین جلدوں میں شائع کیا گیا ہے۔
زیر نظر جلد سوم کتاب التفسیر، کتاب النکاح، کتاب الطلاق، کتاب الاطعمة، کتاب الحقیقہ، کتاب الذبائع، کتاب الضاحی، کتاب الاشربہ، کتاب الطب، کتاب اللباس، کتاب الادب، کتاب الاستیذان، کتاب الدعوات، کتاب الرقاق، کتاب التقدیر، کتاب الایمان، کتاب النذور، کتاب الفرائض، کتاب الحدود، کتاب الدیات، کتاب الاکراہ، کتاب الحیل، کتاب التعبیر، کتاب الفتن، کتاب الاحکام، کتاب التمنی، کتاب التوحید، کتاب الاعتصام بالکتب والسنة، کتاب الستتابہ المرتدین پر مبنی ہے۔