Posts Tagged ‘Ahl-e-Sunnat’

إظهار التحسین فی إخفاء التامین(Izhar-ut-Tehseen fi Ikhfa-ut-Tamee)

جولائی 19, 2012

احناف کرام اور غیر مقلدین حضرات کے درمیان  نماز میں سورة فاتحہ کے بعد آمین کہنے میں اختلاف نہیں بلکہ آمین بالجہر اور عدم جہر میں ہے۔ نفس آمین میں کوئی اختلاف نہیں۔ بات یہ ہے کہ احناف کرام آمین کے آہستہ کہنے کو مسنون قرار دیتے ہوئے اولی سمجھتے ہیں، اور غیر مقلدین حضرات آمین بالجہر کہنے پر مصر ہے۔ احناف کا موقف یہ ہے کہ آنحضرت صلی الله علیه وسلم نے شروع میں آمین بالجہر کیا پھر جہر چھوڑ دیا جب کہ غیر مقلدین حضرات کا اصرار ہے کہ آپ نے وفات تک اس کو نہیں چھوڑا۔ دونوں کے دلائل کیا ہیں؟ کس کے دلائل میں کتنی قوت اور کتنا وزن ہے؟ کس کے پاس ٹھوس اور وزنی دلائل ہیں اور کس کا مدار مغالطات پر ہے؟ ان تمام سوالوں کا جواب تو انشاء الله کتاب مذکورہ کتاب کے پڑھنے سے ناظرین کرام کے سامنے واضح ہو جائے گا۔اللہ سے دعا ہے کہ اس سعی کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت بخشے اور ہم سب کیلئے ذریعہ آخرت بنائے۔آمین

Kitabat-e-Hadees Ahd-e-Risalat me (کتابت حدیث عہد رسالت و عہد صحابہ میں)

جون 12, 2010

زیر نظر کتاب میں جاہلیت عرب میں کتابت کی ابتدائ، مکہ و مدینہ کے اہل قلم حضرات، عہد رسالت میں کتابت، کتابت کے بارے میں اسلامی روش اور اس کے اجتماعی زندگی پر اثرات، عہد رسالت میں کتابت حدیث، احادیث کے تحریری مجموعے، تبلیغی خطوط، انتظام مملکت کے مختلف شعبوں کے لیے قوانین و ہدایات کی تحریری نقول، اور اس ضمن میں اسلوب و انداز تحریر پر مفصل و مدلل مباحث پیش کیے گئے ہیں، نیز عہد صحابہ و تابعین میں کتابت حدیث اور احادیث لکھنے والے صحابہ کرام ، تابعین عظام، دوسری صدی ہجری میں تدوین حدیث اور احادیث کے مجموعے، وغیرہ امور پر نہایت بسط و شرح کے ساتھ بحثیں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ کتاب کی ابتداءمیں حدیث اور اس کی حفاظ کے عنوان سے حجیت حدیث، منکرین حدیث اور مستشرقین کے اعتراضات کی حقیقت اور ان کے جواب اور حفاظت حدیث کے طریقوں پر بھی سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔ غرض حفاظت حدیث کے طریقہ کتابت اور اس کے متعلق امور کی وضاحت کے موضوع پر اردو زبان میں یہ منفرد تحقیقی کتاب ہے، امید ہے کہ اس موضوع پر بہت سے ذہنوں کا خلجان دور کرنے کا باعث ہوگی، اللہ تعالی اپنی بارگاہ میں اسے شرف قبولیت عطا فرمائے آمین۔

Khilafat-e-Rashida Idrees Kandhalvi (خلافت راشدہ مولانا ادریس کاندھلوی)

نومبر 21, 2009


علماءدین نے خلفاءراشدین کے فضائل و مناقب میں بے شمار کتابیں لکھیں۔ ان میں حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی ازالہ الخفاءہے جو اپنے موضوع میں بے مثال اور لاثانی ہے۔ خلافت راشدہ کی حقیقت اور شیخین کی فضیلت کا دلائل عقلیہ اور نقلیہ سے اثبات موثر انداز میں کیا ہے۔ مولف کتاب نے اس کتاب کا بغور مطالعہ کرنے کے بعد اس کتاب کے مقاصد اور مباحث کا خلاصہ کیا ہے اور صرف ضروری روایات پر اکتفاءکرکے عمیق علوم کا احاطہ کیا ہے تاکہ عوام الناس کے لیے مفید ہو اور اہل فہم پر اصل مسئلہ واضح ہو جائے اور خلافت راشدہ کی حقیقت اور اس کے مقام اور مرتبہ سے آگاہ ہو جائیں۔اور بقدر ضرورت کتاب و سنت سے اس کے شواہد پر مطلع ہو جائیں۔

Tareekh Tadween-e-Hadees (تاریخ تدوین حدیث)

اکتوبر 7, 2009

Tdw_Hds
زیر نظر کتاب وقت کی ایک اہم ضرورت کی تسلی بخش تکمیل کا نام ہے جس میں حدیث کے معنی و مفہوم، حدیث کی دینی و شرعی حیثیت، مختلف ادوار میں کتابت حدیث، کبار ائمہ حدیث اور انکے کارناموں کی بقدر ضرورت تفصیل، اور صحاح ستہ کی کتابوں کا تعارف جیسے موضوعات پر بحث کی گئی ہے ۔ اس کتاب میں تدوین حدیث کی تاریخ کو اس انداز سے پیش کیا گیا ہے کہ پڑھنے والے کے اندر حدیث کا ذوق پیدا ہو جاتاہے اور بہت سے وہ حقائق سامنے آجاتے ہیں جن کی طرف عام طور پر مطالعہ کرنے والوں کی نگاہ نہیں پہنچتی۔اللہ تبارک وتعالی اس کو مولانا کے لئے صدقہ جاریہ بنائے اور ہماری ہدایت و مغفرت کا ذریعہ بنائے اور جن حضرات نے اس کی اشاعت میں مدد کی ان سب کو اجر عطافرمائے۔ آمین

Bidatiyon k Durood-o-Salam ki Sharai Hesiat (بدعیتوں کے درودوسلام کی شرعی حیثیت)

جولائی 29, 2009

Bdt_Drdامت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس پر اتفاق ہے کہ فخر دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ نبوت میں درود شریف بھیجنا بہت بڑی عبادت ہے اور حقیقت یہی ہے کہ یہ مومن کیلیے اپنے نبی شافع محشر کے ساتھ رشتہ جوڑنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔درودوسلام کے بارے میں وارد ہونے والی احادیث اور اکابرین امت کی اس موضوع پر مستقبل کتابیں درودشریف اور صلوة سلام کے فضائل سمجھنے کے لیے کافی شافی ذخیرہ ہے۔ الغرض درود شریف اور صلوة وسلام کا مسئلہ ایسا ہے جس میں کوئی خفا یا اندھیرا کہیں نہیں دیکھا گیا ۔ لیکن دور حاضر میں درود شریف اور صلوة و سلام کے عظیم مسئلے کو بھی داغدار کر دیا گیا ہے اور اس مسئلے کو آج امت کے اتفاق اور اتحاد کے شیرازے کو بکھیرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ زیر نظر رسالہ میں اس مسئلے کی تفسیر حدیثی اور فقہی و تاریخی حیثیت بیان کی گئی ہے تاکہ درودوسلام کی آڑ میں بدعات کی دلدل سے حفاظت نصیب ہو۔

Pyary Nabi ki Sahabzadiyan (پیارے نبی کی پیاری صاحبزادیاں)

جون 1, 2009

Rsl_Dhtآج کے جدید دور میں جب انسان آسمان کی وسعتوں میں اور زمین کی گہراءیوں میں مصروت تحقیق ہے۔ یورپ اور دیگر ممالک میں ترقی کے نام پر عورت کی جو تذلیل ہو رہی ہے اور وہ مردوں کے ہاتھوں میں کھلونا بنی ہے ہمیں عبرت حاصل کرنی چاہیے اور ان پاک سیرت صحابیات و صالحات کی سیرت کا مطالعہ کرنا چاہیے جن سے ہمری زندگی میں نور پیدا ہو اور ان کے واقعات ان کی شخصیت ہماری خواتین کے ذہنوں کو دین کی طرف لانے کے لیے مشعل راہ ثابت ہو۔زیر نظر کتاب میں مولف نے اسی ضرورت کے تحت حضور علیہ الصلوہ والسلام کی صاحبزادیوں کی سیرت پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ اور ان کے پاکیزہ حالات کا تذکرہ کیا تاکہ ہم ان بابرکت شخصیات کی برکت سے دنیا اور آخرت میں اپنے لیے نجات کا سامان کر سکیں۔اللہ اس ادنی سعی کو قبول فرماءےاور ہمارے لیے مشعل راہ بناءے۔آمین

Hadees ka Buniyadi Kirdar (حدیث کا بنیادی کردار)

مئی 24, 2009

Hds_krdاس مقالہ میں ایک نءے زاویہ نگاہ اور ایک نءے اسلوب سے یہ دکھانے کی کوشش کی گءی ہے کہ حدیث مسلمانوں کی زندگی میں کیا مقام رکھتی ہے؛ امت کو سنت کی کس قدر ضرورت ہے اور اس امت کے سنت مطہرہ سے رشتہ منقطع ہو جانے اور حدیث نبوی کے سرمایہ سے محروم ہو جانے میں امت کا کتنا بڑا خسارہ اور وجود اسلامی کے لیے کتنا بڑا خطرہ مضمر ہے۔ حدیث کے سند و حجیت ہونے کے بارے میں شک و شبہ و بے اعتمادی پیدا کرنے کی عالم اسلام کے بعض گوشوں میں جو تحریک چل رہی ہے وہ اسلام کے خلاف کتنی گہری اور خطرناک سازد ہے اور اس کے پیچھے کون سے مقاصد و محرکات سرگرم عمل ہیں۔اللہ سے دعا ہے کہ مولف کی اس کاوش کو قبول و مقبول فرماءے اور مسلم امہ کو ان سازشوں کو سمجھنے کی توفیق عطا فرماءے اور حدیث سنت کی اتباع کی توفیق عطا فرماءے۔ آمین ثم آمین

Aghlat-ul-Awaam (اغلاط العوام)

جنوری 6, 2009

agh_awmموجودہ دور میں عوام میں بعض ایسے غلط مشہور ہیں جن کی کوءی اصل شرعی اور وہ ان کا ایسا یقین کءے ہوءے ہیں کہ ان کو اس میں شبہ بھی نہیں پڑتا۔ تاکہ علماء سے تحقیق ہی کر لیں؛ اور اکثر علماء کو بھی ان غلطیوں میں عوام کے مبتلا ہونے کی اطلاع نہیں تاکہ وہی وقتافوقتا ان کا ازالہ کرتے رہیں۔ جب نہ عوام کی طرف سے تحقیق ہو اور نہ علماء کی طرف سے تنبیہہ ہو تو ان غلطیوں کی اصلاح کی کوءی صورت ہی نہ رہے۔ یہ رسالہ فقہیات کا مجموعہ موضوعات ہے اور گو یہ مساءل مختلف ابواب کے ہیں مگر ترتیب وار لکھنا دشوار سے خالی نہ تھا اس لءے مختلف طور پر لکھ دیا ہے۔

Rah-e-Sunnat (راہ سنت)

جنوری 6, 2009

rah_sunزیر نظر کتاب میں مولف نے عصر حاضر کی اکثر بدعات کی محققانہ تردید کی ہے۔ نیز مبتدعین کے اعتراضات اور دلاءل کے جوابات نہایت عالمانہ اور دلکش انداز میں دیے گءے ہیں۔ بدعت شرعیہ کے حدود کو اس طرح متعین کرنا کہ امور انتظامیہ تعلیمیہ؛ اشغال صوفیہ؛ اور مباحات متجددہ ان سے خارج ہوں اور عقاءد و اہواء متحدثہ اور قربات و اعمال مختلفہ متعلقہ بالاموات وغیرہ ان میں داخل ہوں؛ ایک علمی اور دقیق مبحث ہے۔ اس کے مطالعہ سے بدعت و سنت کی حقیقت نمایاں طور پر واضح ہو جاتی ہے ۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اس تالیف کو مقبول خاص و عام بناءے او رمولف کو جزاءے خیر عنایت کرے اور مخلوق ان کے فیض سے مستفید ہوتی رہے۔ آمین

Tasawwuf kya h? (تصوف کیا ہے؟)

دسمبر 13, 2008

twf_kyhیہ مختصر کتاب جو دراصل چند مقالات کا مجموعہ ہے؛ اس کی اشاعت سے ہماری خاص غرض اور امید یہی ہے کہ دین کے اس تکمیلی شعبہ )سلوک و تصوف( کی جو واقعی نوعیت اور افادیت ہے اور دین میں اس کا جو حقیقی مقام ہے ؛ اللہ کے باتوفیق بندے اس سے واقف ہو کر اس خیر کثیر اور اس دولت عظمی کو حاصل کریں جو اس راستہ سے حاصل کی جاسکتی ہے اور لاکھوں بندگان خدانے حاصل کی ہے اور ا سکے بارے میں آجکل کے اکثر ذہنوں میں جو شکوک و شبہات اور الجھنیں حقیقت ناشناسی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے وہ صاف ہوں۔