Archive for جون, 2009

Sabeel-ur-Rushaad Tehqeeq Talafuz Zaud (تحقیق تلفظ الضاد)

جون 23, 2009

Tlf_Zud”ض” یہ حرف صرف عربی ساتھ مخصوص ہے اور اردو اور فارسی کے جن الفاظ میں یہ حرف استعمال ہوتا ہےوہ بھی درحقیقت عربی ہی کے الفاظ ہیں جو ان زبانوں میں استعمال ہونے لگے ہیں۔نیز اس کا مخرج طویل ہے کہ کسی دوسرے حرف کا مخرج اتنا طویل نہیں اس لیے ازروءے ادا بھی یہ حرف اتنا مشکل ہے کہ عوام کو اس کے ادا میں الجھنیں درپیش رہتی ہیں۔زیر نظر مقالہ میں مولف نے ان تمام غلط فہمیوں کو دور کرنے کیلیے علم تجوید کے اصول و قواعد؛ اس فن کے اءمہ اجلہ کے ارشادات؛ مفسرین و محدثین کے فرمودات؛ فقہاءے امت کے فتاوی؛ اور علماءے عربیت کے کلام کو بنیاد بناتے ہوءے صحیح مخرج کی تحقیق کی ہے۔اللہ سے دعا ہے کہ متلاشیان حق کیلیے ہدایت کا ذریعہ بناءے اور مولف اور اشاعت و ترویج میں حصہ لینے والوں کے لیے آخرت کا ذریعہ بناءے۔آمین ثم آمین

Ikhtilaf-ul-Aaima (اختلاف الاءمہ)

جون 8, 2009

Ikt_Amaیہ معرکہ الآراء رسالہ اپنے موضوع پر ایک اہم رسالہ ہے۔ یہ اگرچہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکا تاہم جو ابحاث مذاہب اور اءمہ مجتہدین کے اختلاف کے اسباب کے ذیل میں حضرت اقدس رحمہ اللہ علیہ نے بیان فرماءی ہیں ان کی انفرادیت اور اہیمیت کی ضمانت کے لیے مصنف کا نام نامی ہی کافی ہے۔رسالہ دلچسپ ہونے کے ساتھ ساتھ اساتذہ و تلامذہ بلکہ عوام سب کے لیے یکساں مفید ہے۔

Seerat Aaima Arbaa (سیرت اءمہ اربعہ)

جون 8, 2009

Srt_Amaعلماءے اسلام نے دین اور کتاب و سنت کی حفاظت و صیانت کے لیے ابتداء میں فن اسماء الرجال سے کام لیا اور روات حدیث کے حالات مرتب کر کے ان کی زندگی کے ایک ایک پہلو پر بڑی دیانتداری اور ذمہ داری سے روشنی ڈالی اور آگے چل کر اس فن میں بڑی وسعت پیداءی ہوءی جس کے نتیجہ میں سلف اور خلف کے درمیان واسطہ العقد کی حیثیت سے طبقات و تراجم کا فن وجود میں آیا اور ہر دور کے بےشمار علماء کے ارباب فضل و کمال کے حالات زندگی اور ان کے دینی و علمی کارناموں سے مسلمانوں کو استفادہ کا موقع ملا۔ زیر نظر کتاب بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں مولف نے اسلامی فقہ کی ابتداءی تاریخ و تدوین کی تفصیل؛ اءمہ اربعہ کے حالات زندگی اور ان کے دینی کاموں کا مستند تذکرہ کیا ہے۔

Burhan-ut-Tanzeel (برہا ن التنزیل)

جون 8, 2009

Brh_Tnzقرآن مجید کی حقانیت اور اس کے کلام الہی ہونے میں کسی بھی قسم کے شبہ سے ابتداءے اسلام کی تین صدیاں خالی رہی۔ پھر اس کے بعد چند یہودی علماء شیعت کے داءرہ میں شامل ہو کر قرآن مجید کے بارے میں شکوک و شبہات پھیلانا شروع کیے۔ جیسا کہ اللہ نے اپنی آخری کتاب میں حفاظت قرآن مجید کا وعدہ کیا ہے اسی وعدہ کی تکمیل کے لیے ہر دور میں ایسے افراد پیدا ہوتے رہے ہیں جو اس کی حفاظت کے لیے اپنا سب کچھ قربان کے لیے ہمہ وقت تیار رہے ہیں لیکن کلام الہی پر کوءی حرف نہ آنے دیا۔زیر نظر رسالہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں نام نہاد عقل پرستوں کی تشفی کے لیے دوسو عقلی دلاءل کے ذریعے قرآن مجیدکے کلام الہی ہونے کا ثبوت فراہم کیا ہے۔ حق تعالی سے دعا ہے کہ وہ اپنے خزانہ غیب سے مولف کتاب؛ معاونین اور اس کی نشرواشاعت میں حصہ لینے والے افراد کا ایمان پر خاتمہ کرے اور کتاب کو شرف قبولیت بخشتے ہوءے عوام کے لیے نافع بناءے۔آمین

Pyary Nabi ki Sahabzadiyan (پیارے نبی کی پیاری صاحبزادیاں)

جون 1, 2009

Rsl_Dhtآج کے جدید دور میں جب انسان آسمان کی وسعتوں میں اور زمین کی گہراءیوں میں مصروت تحقیق ہے۔ یورپ اور دیگر ممالک میں ترقی کے نام پر عورت کی جو تذلیل ہو رہی ہے اور وہ مردوں کے ہاتھوں میں کھلونا بنی ہے ہمیں عبرت حاصل کرنی چاہیے اور ان پاک سیرت صحابیات و صالحات کی سیرت کا مطالعہ کرنا چاہیے جن سے ہمری زندگی میں نور پیدا ہو اور ان کے واقعات ان کی شخصیت ہماری خواتین کے ذہنوں کو دین کی طرف لانے کے لیے مشعل راہ ثابت ہو۔زیر نظر کتاب میں مولف نے اسی ضرورت کے تحت حضور علیہ الصلوہ والسلام کی صاحبزادیوں کی سیرت پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ اور ان کے پاکیزہ حالات کا تذکرہ کیا تاکہ ہم ان بابرکت شخصیات کی برکت سے دنیا اور آخرت میں اپنے لیے نجات کا سامان کر سکیں۔اللہ اس ادنی سعی کو قبول فرماءےاور ہمارے لیے مشعل راہ بناءے۔آمین

Ulama-e-Deoband ka Taqwa (علماء دیوبند کا تقوی)

جون 1, 2009

Dbn_Tqwنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ حجہ الوداع میں فرمایا تھا کہ کسی کالے کو کسی گورے پر؛ کسی عربی کو کسی عجمی پر کوءی فضیلت حاصل نہیں سواءے تقوی کے۔ زیر نظر رسالہ میں مولف نے اکابرین علماءدیوبند کے کمالات و حالات زندگی میں سے صرف تقوی و تواضع کے چند واقعات نقل کیے ہیں۔ یہ مجموعہ یقینا ان لوگوں کے لیے مشعل راہ ثابت ہو سکتا ہے جو ان اکابرین اور حقیقی محبان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں بدگمانیاں رکھے ہوءے ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ ہم سب کو فہم سلیم عطا فرماءے اور بزرگان دین کی بدگمانی سے بچاءے۔آمین

Ulama-e-Deoband Itteba-e-Sunnat ki roshni me (علماء دیوبند اتباع سنت کی روشنی میں)

جون 1, 2009

Itb_Sntاکابرعلماء دیوبند اعلی اللہ مراتبہم نوراللہ مراقدہم جہاندہ علوم ؛ محب رسول صلی اللہ علیہ وسلم؛ دین کے مخلص داعی تھے۔ عشق رسول اور اتباع قرآن و سنت ان کی زندگی کے ہر پہلو سے عیاں تھا۔ زیر نظر کتاب میں مولف نے ان اکابرین کے اتباع سنت کے متعلق بکھرے واقعات کو یکجا کر کے ان لوگوں کو سوچ کا نیا پہلو دیا ہے جو ان اکابرین سے بدگمان ہیں۔ ان سے گذارش ہے کہ ان واقعات کو عناد اور ہٹ دھرمی کو بالاءے طاق رکھتے ہوءے بغور پڑھیں۔ امید ہے کہ اللہ حق کی طرف رہنماءی آسان کر دے۔ اللہ ہم سب کو فہم سلیم عطا فرماءے۔آمین

Jamal-e-Habib (جمال حبیب صلعم)

جون 1, 2009

Jml_Hbbجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک اور جمال جہاں آراء کا بیان بڑی سعادت کی بات ہے۔صحابہ وہ اسلاف و اخلاف میں بھی اس کا خوب چلن رہ اہے۔ علماء کی اس موضوع پر بہت سے مختصر و مطول تحریریں پاءی جاتی ہیں۔ اس موضوع پر سب سے مفید اور مقبول عام امام ترمذی کا وہ مجموعہ ہے جو شماءل ترمذی کے نام سے امت کے درمیان پایا جاتا ہے۔ مولف نے شماءل ترمذی کی روشنی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ مبارک پر ایک مجموعہ تیار کیا ہے۔ جو مختصر لیکن جامع حلیہ مبارک ہے اور مستند کتب کے حوالہ جات سے مذین ہونے کی وجہ سے مفید عام ہے۔ دعا ہے کہ پروردگار عالم اس کو امت میں قبول عام اور اپنی بارگہ میں حسن قبول سے نوازے اور مولف کو مستقبل میں مزید علمی خدمات کی توفیق ارزانی کرے۔آمین

Fazail-e-Tableegh (فضاءل تبلیغ)

جون 1, 2009

Fzl_Tblدور حاضر میں فراءض و واجبات پر عمل عام مسلمانوں سے نہیں بلکہ خاص اور اخص الخواص مسلمانوں سے متروک ہوتا جار ہا ہے۔ محرمات اور فسق و فجور کا شیوع جس قدر صاف اور واضح طریق سے بڑھتا جارہا ہے اور دین کے ساتھ لاپرواہی بلکہ استخفاف و استہزاء جتنا عام ہو رہا ہے وہ کسی فرد بشر سے مخفی نہیں۔عوام اپنے کو معذور کہتے ہیں کہ ان کو بتلانے والا کوءی نہیں اور علماء اپنے کو معذور زسمجھتے ہیں کہ ان کی سننے والا کوءی نہیں۔لیکن یاد رہے کہ دینی امور کا معلوم کرنا تحقیق کرنا ہر شخص کا اپنا فرض ہے۔ وقت کی اسی ضرورت کا احساس کرتے ہوءے مولف نے علماء و مشاءخ کے ارشاد کی تکمیل میں تبلیغ دین کی ضرورت کی متعلق مختصر طور پر چندآیات و احادیث جمع کی ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ اس ادنی سی سعی کو اپنی بارگاہ میں قبول مقبول فرماءے۔ آمین