ایمان مذہبی زندگی کی وہ اساس اور بنیاد ہے جس پر تمام عقاءد اور اعمال کی عمارت کھڑی ہے۔کیونکہ عبادات اور ارکان اسی حقیقت کے مظاہر ہیں جس کا نام ایمان ہے۔ایمان کی صحیح تعریف اور اس کی حقیقت سے ہمارا علم بے بہرہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اصل اور بنیاد ہی کمزور ہے۔ایمان معرفت حق اور قبل کے جزم و ایقان کا نام ہےجو اسی وقت میسر آسکتا ہے جب ان اسرار اور گہراءیوں کو سمجھ لیا جاءے جو اس حقیقت کی طرف لے جاتی ہیں۔جزبہ عمل کی کمی دراصل اسی سبب سے ہوتی ہے کہ آدمی اپنے عقیدہ کو اگرچہ حق جانتا ہو مگر اسے پوری طرح اس کے رموز او حکمتوں سے واقفیت نہ ہو لیکن جو لوگ اس حقیقت کو پاگءے ان کی زندگی سرتاسر عشق و محبت اور فداءیت کا نمونہ بن گءی۔زیر نظر کتاب کو اگر سرسری طور پر دیکھنے کے بجاءے حقیقت میں استفادہ کی غرض سے پڑھا جاءے تو یہ ایک بہترین مربی ثابت ہو سکتی ہے جس کے ذریعہ دین و ایمان کو زبردست تازگی حاصل ہوگی۔
Archive for فروری, 2009
Imaan kiya h? (ایمان کیا ہے؟)
فروری 23, 2009Modudi Sahb ka Ghalat Fatwa (مودودی صاحب کا غلط فتوی)
فروری 20, 2009مودودی صاحب نے اپنی قلمکاری کی صلاحیت کا اظہار رساءل و کتب کےذریعے سے کیا؛ یہ مسلم ہے کہ وہ قلم کے زور سے بات کو ایسا دو رخی رنگ دینے کا ملکہ رکھتے ہیں کہ بھلے سے بھلا آدمی بھی یہ نہیں سمجھ پاتا کہ مودودی صاحب کسی کی تعریف کر رہے ہیں یا اس کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔مودودی صاحب نے معتزلہ کی پیروی میں امت مسلمہ کے متفقہ فیصلہ کے برخلاف لاہوری مرزاءیوں کو کفر و اسلام کے درمیان تعبیر کیا۔یہ فتوی نہ صرف امت مسلمہ کے متفقہ نظریہ کے خلاف ہے بلکہ پاکستان کے آءین کی رو سے بھی غلط ہے۔اللہ سے دعا ہے کہ اسے بھولے بھٹکوں کیلءے ہدایت کا ذریعہ بناءے اور ہر مسلمان کے ایمان کی حفاظت فرماءے اور خاتمہ بالخیر فرماءے۔آمین
Kalima Tayyaba ki Haqeeqat (کلمہ طیبہ کی حقیقت)
فروری 20, 2009”کلمہ طیبہ کی حقیقت” میں مولف نے اسلامی کلمہ ”لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ” کے دونوں اجزاء یعنی ”توحید الہی” اور ”رسالت محمدی” کی محققانہ اور موثر انداز میں تشریح و توضیح کی ہے۔نیز اس کلمہ کی روح و حقیقت کو واضح کر کے بتلایا گیا ہے کہ اپنے ماننے والوں )ہم مسلمانوں( سے اس کلمہ کا مطالبہ کیا ہے!دعا ہےکہ اللہ سبحانہ وتعالی ہمیں اسے سمجھنے کی اور اس کے مطابق عمل کی توفیق عطا فرماءے۔ آمین
Ahl-e-Sunnat wal Jama’at (اہل سنت والجماعت)
فروری 16, 2009مسلمانوں میں ہر دور میں سینکڑوں فرقے پیدا ہوءے؛ لیکن وہ نقش بر آب تھے؛ ابھرے اور مٹ گءے لیکن جو فرقہ عموم اور کثرت کے ساتھ ابقی ہے اور آج مسلمان آبادی کا کثیر حصہ بن کر اکناف عالم میں پھیلا ہوا ہے۔ وہ فرقہ اہل سنت والجماعت ہے۔ عام طور سے اہل سنت کے معنی ہندوستان میں یہ سمجھے جاتے ہیں کہ جو شیعہ نہ ہو لیکن یہ اس کا اثباتی پہلو نہیں ہے ؛ یہ تومنفی پہلو ہےضرورت اس بات کی تھی کہ اس کی حقیقت کو پوری طرح سے بیان کیا جاءے۔ اسی ضرورت کے تحت زیر نظر رسالہ میں مولف نے اہل سنت والجماعت کی لغوی و معنوی تشریح؛ اسکا تاریخی تعین ؛ مذہب کے اصول اولین کی تحقیق اور معقول و منقول کی اصول تطبیق پر توضیح کی ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اسے ہدایت کا ذریعہ بناءے اور مولف کیلیے آخرت میں کامیابی کا ذریعہ بناءے۔آمین
Alamat-e-Qayamat aur Nuzool-e-Maseeh (علامات قیامت اور نزول مسیح)
فروری 13, 2009مذکور کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے۔ حصہ اول جو مسیح موعود کی پہچان کے نام سے شاءع ہو چکا ہے اور اس میں علامات مسیح کا اجمالی نقشہ اور انکا مقابلہ دجال قادیان )مرزا غلام احمد قادیانی( کے حالات سے کیا گیا ہے۔ دوسرے حصہ میں نزول مسیح کی احادیث متواترہ کا احاطہ کیا گیا ہے۔تیسرے حصہ علامات قیامت کے بارے میں ہے۔ اس میں وہ تمام علامات قیامت ایک خاص انداز پر مرتب کی گءی ہیں جو حصہ دوم کی احادیث میں آءی ہیں نیز علامات قیامت کے بعض اہم پہلووں پر قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیقی بحث کی گءی ہے۔حق تعالی مقبول و مفید بنادے وہوالمستعان وعلیہ التکلان
Uloom-ul-Quran (علوم القرآن)
فروری 13, 2009”علوم القرآن” ایک وسیع علم ہے جس پر عربی میں ضخیم کتابیں موجود ہیں اور اردو میں بھی کءی کتابیں آچکی ہیں؛ لیکن اس موضوں پر ایک ایسی کتاب کی ضرورت تھی جس میں جدید نسل کی رہنماءی کے لیے جدید انداز میں قرآنی حقاءق کو واشگاف کیا جاءے؛ جس مں وحی اور نزول قرآن؛ ترتیب نزول؛ قرا ءات سبعہ؛ اعجاز قرآنی وغیرہ وغیرہ ؛ حقاءق قرآنی کے ابحاث اس طرح بصیرت افروز انداز سے آجاءیں جس میں مستشرقین کے اوہام و وساوس اور خرافات یا معاندانہ شکوک و شبہات کا تشفی کن مواد آجاءے اور مستشرقین کی قیادت میں مستغربین)مغرب زدہ طبقہ( کے مزعومات کا بھی جواب آجاءے۔ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ مذکورہ کتاب وقت کی اس اہم ضرورت کو اچھی طرح پورا کیا گیا ہے اور اللہ تعالی سے امید ہے کہ اگر اس کتاب کو حق طلبی اور انصاف پسندی کے جذبے کے ساتھ پڑھا گیا تو انشاء اللہ اس سے علم تفصیر میں بصیرت بھی حاصل ہوگی اور اس راہ میں جو غلط فہمیاں ؛ شکوک شبہات اور گمراہیاں ؛ مستشرقین کی تلبیسات اور عام لوگوں کی ناواقفیت سے عموما ذہنوں میں پیدا ہوتی ہیں ان کا بھی تشفی بخش حل مل جاءے گا۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مصنف کو عافیت کاملہ عطا فرماویں اور اس تصنیف کو اپنے فضل سے قبول فرماکر ان کے لیے اور سب کے لیے ذریعہ نجات بناءیں اور مسلمانوں کو اس سے زیادہ سے زیادہ نفع پہونچاءیں۔واللہ المستعان وعلیہ التکلان
You must be logged in to post a comment.