Posts Tagged ‘Islam’

جزء قرأۃ وجزء رفع الیدین (Juz Qirat wa Juz Rafa-al-Yadain)

نومبر 24, 2010

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی صحیح بخاری تو ہزاروں لوگوں نے آپ سے پڑھی اور امت میں متواتر پھیل گئی،مگر آپ سے منسوب دو رسالے جزء القراءۃ جس کا دوسرا نام خیرالکلام ہے، اور دوسرا جزء رفع الیدین ہے۔ ان رسالوں میں امام بخاری نے دونوں موضوعات کے متعلق احادیث و آثار جمع کیے ہیں۔ ان دونوں رسالوں کا راوی ایک ہی ہے جو محمود بن اسحاق الخزاعی ہے اور مجہول ہے نیز ان دونوں رسالوں میں صحیح بخاری کے خلاف مسائل بھی موجود ہیں۔

ان دونوں رسالوں کا اردو ترجمہ اور رسالوں میں شامل احادیث پر تبصرہ حواشی میں کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ الحمد للہ مسلک امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کی شان و عظمت ہمارے دلوں میں پیوست کر دی ہے کہ جب اتنے بڑے عظیم محدث اس مسلک پر کوئی صحیح نقلی یا عقلی اعتراض سے عاجز رہے ہیں۔

معارف الحدیث (Maarif-ul-Hadees)

نومبر 24, 2010

     

      

 

اسلام دین کامل اور آخر ہے اور اللہ تعالی نے اس کی بقاء کے انتظامات بھی فرمائے ہیں،انہی میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جس دور میں کتاب و سنت کی جس قسم کی خدمت کی ضرورت ہوتی ہے اللہ تعالی اپنے بعض بندوں کے دلوں میں اس کا شوق پیدا کر کے ان کو اس طرف متوجہ فرما دیتے ہیں۔ مولف کتاب ہذا نے بھی موجودہ زمانہ کے خاص حالات و ضروریات کا لحاظ رکھ کر احادیث نبویہ کا ایک متوسط درجہ کا جدید مجموعہ خاص اس مقصد کو مد نظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا ہے جس سے موجودہ زمانہ کے عام تعلیم یافتہ مسلمانوں کی دینی، علمی اور ذہنی و فکری حالت اور عصر حاضر کے خاص علمی تقاضوں کو پیش رکھ کر عام فہم اردو زبان میں حدیثوں کی تشریح کی ہے۔

مولف نے آخری گزارش اپنے باتوفیق ناظرین سے یہ کی ہے کہ حدیث کا مطالعہ خالص علمی سیر کے لئے ہر گز نہ کیا جائے بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپنے ایمانی تعلق کو تازہ کرنے کے لئے اور عمل کرنے اور ہدایت حاصل کرنے کی نیت سے کیا جائے۔ نیز مطالعہ کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت و محبت کو دل میں ضرور بیدار کیا جائے اور اسی طرح ادب و توجہ سے پڑھا جائے یا سنا جائے کہ گویا حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس اقدس میں حاضر ہین اور آپ فرما رہے ہیں اور ہم سن رہے ہیں، اگر ایسا کیا گیا تو انواروبرکات انشاء اللہ نقد نصیب ہونگے۔

مقام صحابہ رضی اللہ تعالی عنھم (Maqam-e-Sahaba)

نومبر 15, 2010


مولانا مفتی محمد شفیع عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کی یہ کتاب ایک ایسے موضوع پر لکھی گئی ہے جو ہمارے زمانے میں عرصہ سے معرکہ بحث و جدال بنا ہوا ہے۔ اہل تشیع اور اہل سنت کے علاوہ خود اہل سنت کے مختلف گروہوں نے اس میں افراط و تفریط اختیار کی ہوئی ہے اور مستشرقانہ تحقیق کی وبائے عام نےاس میں اور شدت پیدا کی ہے۔ حضرت مفتی صاحب نے اپنے مخصوص انداز میں اس موضوع پر محققانہ اور ناصحانہ گفتگو کی ہے، اور مسئلے کے ایسے ایسے پہلووں پر روشنی ڈالی ہے جن میں وہ شاید اب تک منفرد ہیں۔اس کتاب میں آپ کو علم ،عقل اور عشق کا وہ حسین امتزاج ملے گا جو اہل سنت کی نمایاں خصوصیت ہے، اور امید ہے کہ انشاء اللہ یہ کتاب دلوں سے شکوک و شبہات کے بہت سے کانٹے نکال دے گی، واللہ الموفق والمعین

تاریخ الفقہ(Tareekh-ul-Fiqah)

ستمبر 21, 2010

فن تاریخ ہمیشہ ہر ترقی یافتہ اور مہذب قوم کا مرکز نظر رہا ہے، ہمارے بزرگوں نے اس فن کو معراج کمال پر پہنچایا ، ہمارے اسلاف کرام کا معمول تھا کہ ہر فن، ہر ایجاد، ہر علم کی تاریخ میں کتابیں اور مضامین مرتب فرماتے تھے،کیونکہ صحیح تاریخ کا معلوم نہ ہونا لوگوں کو اس کے متعلق ہمیشہ مغالطہ اور شبہات میں مبتلا رکھتا ہے۔یہی حال فقہ سے بے خبری کا ہے کہ صحیح تاریخ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے عوام فساد عقائد میں مبتلا ہوئے اور مخالفین نے ہمیشہ مذہب تقلید کو خیرالقرون سے باہر ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن مولف کتاب نے مختصر عبارت میں مستند حوالوں سے ثابت کیا ہے کہ تقلید ابتدائے اسلام سے ہے ۔یہ کتاب نہایت تحقیق و تلاش و تجسس کے بعد مرتب کی گئی ہے اور اس میں نہایت وسیع اور اہم و مفید معلومات جمع کی گئی ہے۔حق تعالی اس تالیف کو قبول فرمائے اور سلف صالحین اور ائمہ مجتہدین پر طعن کرنے والوں کے لیے موجب ہدایت بنائے اور مولف موصوف کو دارین میں اس کا اجر عطا فرمائے، آمین اور قیامت کے دن ہم سب کو ان حضرات کے زمرہ میں حشر فرمائے

صحیح مسلم کامل(Sahi Muslim Complete )

ستمبر 4, 2010

صحیح مسلم صحاح ستہ میں صحیح مسلم کا دوسرا نمبر ہے اور طبقات کتب حدیث میں یہ طبقہ اول کی کتاب ہے۔ صحیح مسلم تین لاکھ حدیثوں کا انتخاب ہے۔ اس میں احادیث صحیحہ کو نقل کیا، مکرر کو حذف کردیاطرق و اسناد کو جمع کر دیا، فقہ اور تراجم کے بابوں پر مرتب ہے، یہ کتاب سہل الماخذ ہے، جودت ترتیب، حدیث کے شواہد و متابعات کے اجماع کے لحاظ سے اس کو صحیح بخاری پر ضرور ترجیح ہے۔ صحیح مسلم میں اسّی سے زیادہ حدیثیں ایسی ہیں جن کی سند میں امام مسلم اور رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے درمیان چار واسطے ہیں یہ ان کی اعلی سند ہے۔
صحیح مسلم میں بعد حذف مکررات چار ہزار حدیثیں ہیں، شروح و حواشی وغیرہ کی تعداد تیس سے زیادہ ہیں۔

Seerat-e-Mustafa SAW (سیرت المصطفٰے صلی اللہ علیہ وسلم کامل تین جلد)

جون 15, 2010

الحمد للہ یہ شرف صرف امت محمدیہ علی صاحبہا الف الف صلوة و الف الف تحیة کو حاصل ہے کہ وہ اپنے پیغمبر کے ہر قول اور ہر فعل کو متصل اور مسلسل سند کے ساتھ پیش کرتی ہے، یہی اور صرف یہی ایک امت ہے کہ اپنے نبی سے متصل ہے۔مولف کتاب نے اس مختصر سیرت میں جہاں صحت ماخذ اور روایات کے معتبر اور مستند ہونے کا التزام کیا ہے وہاں سرار و حکم کا بھی کچھ اہتمام کیا ہے جو انشاءاللہ العزز نافع اور مفید ہوگا۔ جس طرح غیر مستند اور غیر معتبر روایات سے پرہیزکیا گیا ہے ، بالکل اسی طرح کسی ڈاکٹر یا فلاسفر یا کسی یورپی مستشرق سے گھبرا کر نہ کسی روایت کو چھپایا ہے اور نہ ہی کسی حدیث میں ان کی خاطر سے کوئی تاویل کی ہے، اور نہ راویوں پر جرح کر کے اس حدیث کو غیر معتبر بنانے کی کوشش کی ہے۔ اس طرح سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کایہ مختصر مجموعہ حضرات محدثین کے علمی سرمایہ اور ذخیرہ کا ترجمان ہے ، مولف نے جو حضرات محدثین کے یک کمترین خادم اور غلام ہے ،نے محدثین حضرات کے علمی جواہرات اور موتیوں کو سلیقہ اور ترتیب دے کر علم کے شائقین کے سامنے پیش کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اے پروردگار عالم تو ناچیز مولف کی اس ناچیز خدمت کو قبول فرما اور مولف ، ناشرین، اور اشاعت میں تعاون کرنے والے حضرات کے حق میں اس کو خیر جاری اور توشہ آخرت بنا۔آمین ثم آمین

Tadween Fiqah wa Usool-e-Fiqa (تدوین فقہ و اصول فقہ)

جون 12, 2010


مولانا مناظر احسن گیلانی کے نام سے کون واقف نہیں، منفرد اسلوب اور مطالعہ کی وسعت انکی ہر تحریر سے عیاں ہے۔ زیر نظر کتاب بھی ان کے شاگرد کا ایم اے کا مقالہ ہے لیکن مولانا ممدوح کی بے انتہا معاونت کی وجہ سے یہ بھی شاگرد کے بجائے استاد ہی کی طرف منسوب ہے۔ مولانا کی ایک اور کتاب مقدمہ تدوین فقہ کے بعد ان مقالہ جات میں بنیادی موضوع فقہ کی تدوین اور اصول فقہ کی تدوین کے مختلف تاریخی مراحل کا بخوبی تذکرہ موجود ہے جس کی وجہ سے فقہ کی اہمیت اور اس کے تدریجی مراحل سے ناواقف لوگوں کے اعتراضات کا بخوبی حل ہو جاتا ہے۔

Kitabat-e-Hadees Ahd-e-Risalat me (کتابت حدیث عہد رسالت و عہد صحابہ میں)

جون 12, 2010

زیر نظر کتاب میں جاہلیت عرب میں کتابت کی ابتدائ، مکہ و مدینہ کے اہل قلم حضرات، عہد رسالت میں کتابت، کتابت کے بارے میں اسلامی روش اور اس کے اجتماعی زندگی پر اثرات، عہد رسالت میں کتابت حدیث، احادیث کے تحریری مجموعے، تبلیغی خطوط، انتظام مملکت کے مختلف شعبوں کے لیے قوانین و ہدایات کی تحریری نقول، اور اس ضمن میں اسلوب و انداز تحریر پر مفصل و مدلل مباحث پیش کیے گئے ہیں، نیز عہد صحابہ و تابعین میں کتابت حدیث اور احادیث لکھنے والے صحابہ کرام ، تابعین عظام، دوسری صدی ہجری میں تدوین حدیث اور احادیث کے مجموعے، وغیرہ امور پر نہایت بسط و شرح کے ساتھ بحثیں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ کتاب کی ابتداءمیں حدیث اور اس کی حفاظ کے عنوان سے حجیت حدیث، منکرین حدیث اور مستشرقین کے اعتراضات کی حقیقت اور ان کے جواب اور حفاظت حدیث کے طریقوں پر بھی سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔ غرض حفاظت حدیث کے طریقہ کتابت اور اس کے متعلق امور کی وضاحت کے موضوع پر اردو زبان میں یہ منفرد تحقیقی کتاب ہے، امید ہے کہ اس موضوع پر بہت سے ذہنوں کا خلجان دور کرنے کا باعث ہوگی، اللہ تعالی اپنی بارگاہ میں اسے شرف قبولیت عطا فرمائے آمین۔

Makateeb-e-Syed-ul-Mursaleen (بلاغ المبین یعنی مکاتیب سید المرسلین)

جون 9, 2010


پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات پاکیزہ سے متعلق صدہا مصنفین اسلام نے قابل قدر تصانیف لکھی ہیں اور اس کثرت سے لکھی ہیں کہ آج تک کسی علمی یا ادبی موضوع پر اس قدر سیر حاصل کتابیں تصنیف نہیں کی گئیں۔ سیرت مقدسہ کی ان کتابوں میں مصنفین نے جہاں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پاک زندگی کے مختلف گوشوں پر پوری شرح و بسط کے ساتھ روشنی ڈالی ہے اسی کے ذیل میں انہوں نے آپ کے ان فرامین و مکاتیب عالیہ کا بھی ذکر کیا ہے جو مختلف حالات کے زیر اثر دنیا کے مختلف حصوں میں ارسال کیے گئے۔ سیرت مقدسہ کی کوئی تصنیف ان مکاتیب عالیہ کے ذکر سے خالی نہیں اور ان میں خطوط سے متعلق دوسرے حالات بھی کسی قدر تفصیل کے ساتھ ملتے ہیں، لیکن یہ کہنا غالبا مبالغہ سے یکسر خالی ہے کہ اردو میں آج تک کوئی کتاب ایسی تصنیف نہیں کی گئی جس کا موضوع واحد صرف ان فرامین مقدسہ کی جمع و ترتیب اور ان سے متعلق بیش قیمت تاریخی حوالجات و اسانید کا پوری محنت و جان کاہی کے ساتھ بہم پہچانا ہو جو خالص تبلیغ اسلام کی غرض سے لکھے گئے ہیں اور اس سلسلہ میں جو اہم حدیثی و تاریخی اشکالات پیدا ہوجاتے ہین ان کو ایسے پسندیدہ اسلوب اور وسیع النظری کے ساتھ رفع کیا گیا ہو کہ تاریخی بیانات اور آثار و روایات میں کوئی تناقص باقی نہ رہتا ہو۔اس بناءپر بے خوف تردید کہا جاسکتا ہے کہ زندقہ و الحاد کے اس ہولناک دور میں فرامین نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق یہ کتاب ایک منفرد اہمیت کی حامل ہے۔دعاہے کہ مولف کی یہ خدمت بار قبول پائے اور حق تعالی مسلمانوں کو اس سے متمتع ہونے کی توفیق اور فاضل مصنف کو اجر جزیل و ثواب عظیم مرحمت فرمائے ۔ آمین

Hazrat Abu Bakar ke Sarkari Khutoot (حضرت ابوبکر کے سرکاری خطوط)

جون 9, 2010

ابوبکر صدیق کے سرکاری خطوط جن کی تعداد ستر ہے جہاں تک ہمیں معلوم ہے یہ خطوط نہ تو عربی میں کبھی جمع ہوئے اور نہ بہ شکل ترجمہ دوسری زبانوں میں ، ابوبکر صدیق کا عہد خلافت تھا تو بہت مختصر یعنی صرف سوا دو سال لیکن اس میں واقعات و حوادث کی طغیانی سی رہی، ہر طرف بغاوتیں ، ہر طرف فوج کشی، جب بغاوتیں دور ہوئی تو ایک طرف نظم و تدبیر کا دور شروع ہوا تو دوسری طرف عراق و شام میں فتوحات، اس عرصہ میں خلیفہ نے سینکڑوں مراسلے بھیجے ہوں گے لیکن افسوس ہے کہ ان میں سے صرف پانچ چھ درجن سے زیادہ ہمیں نہ مل سکے اور شاید اس سے زیادہ مل بھی نہ سکیں۔اللہ تعالیٰ مولف کی اس کوشش کو اپنی بارگاہ میں مقبول فرمائے۔آمین