Posts Tagged ‘Ijtehad’

فقہ حنفی کے اصول و ضوابط (Fiqah Hanafi k Usool wa Zawabit)

دسمبر 21, 2010

اصول فقہ کے موضوع پر مجتہدین کے زمانہ سے اہل فقہ و فتاوی کتابیں لکھتے چلے آرہے ہیں، مذاہب حقہ میں سے ہر مسلک و مذہب کے اصول پر کتابیں لکھی گئی ہیں۔ فقہ حنفی کے مسلک اور امام ابو حنیفہ کے مذہب کو سامنے رکھتے ہوئے متعدد محققین احناف نے اصول فقہ پر تصنیف و تالیف کاکام کیا ہے ۔ متاخرین فقہاء کے مدون کردہ اصول فقہ کی دو قسمیں معلوم ہوتی ہیں۔ ایک تو وہ اصول فقہ جس میں الفاظ و معانی کے اعتبار سے مباحث ذکر کئے جاتے ہیں۔ اصول فقہ کا ایک حصہ اور بھی ہے جو اس سے کچھ مختلف ہے جس کے مضامین و مباحث اس سے جداگانہ ہوتے ہیں، جس میں عر رواج، تشبہ، عموم، بلوی، حیلہ، تاویل، تحریف، تداخل عبادتین، علت و حکمت وغیرہ اصولی مباحث ہوتے ہیں۔اصول فقہ کے پہلے جز پر اردو میں بہت سی کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن دوسرے حصہ پر اردو میں کوئی کتاب نظر میں نہ آئی تھی، پیش نظر رسالہ میں حکیم الامت مجدد ملت کے گرانقدر ملفوظات بیش بہا مواعظ اور جملہ محققانہ تصانیف کو سامنے رکھتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے اور اصول فقہ سے متعلق حضرت تھانوی کے کلام کو سامنے رکھتے ہوئے مرتب کیا ہے اور اصول فقہ سے متعلق حضرت تھانوی کے کلام میں جو بھی بات موجود تھی ان تمام شہ پاروں کو حسن ترتیب کے ساتھ چن چن کر اصول فقہ کی لڑی میں پرو دیا ہے۔اﷲسے دعا ہے کہ اس کتاب کو امت مسلمہ کے لئے نافع بنائے حضرت رحمہ اﷲاور ہم جملہ متوسلین کے لئے صدقہ جاریہ بنائے۔آمین

Ikhtilaf-ul-Aaima (اختلاف الاءمہ)

جون 8, 2009

Ikt_Amaیہ معرکہ الآراء رسالہ اپنے موضوع پر ایک اہم رسالہ ہے۔ یہ اگرچہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکا تاہم جو ابحاث مذاہب اور اءمہ مجتہدین کے اختلاف کے اسباب کے ذیل میں حضرت اقدس رحمہ اللہ علیہ نے بیان فرماءی ہیں ان کی انفرادیت اور اہیمیت کی ضمانت کے لیے مصنف کا نام نامی ہی کافی ہے۔رسالہ دلچسپ ہونے کے ساتھ ساتھ اساتذہ و تلامذہ بلکہ عوام سب کے لیے یکساں مفید ہے۔

Fiqh Hanfi Arab Nusoos (فقہ حنفی اقرب الی النصوص)

جنوری 19, 2009

fiq_nusزیر نظر رسالہ فقہ حنفی کی حقیقت اور اس کے اقرب الی النصوص ہونے کی لطیف بحث پر مبنی ہے۔ اس میں مختصرطور پر قیاس و اجتہاد اور تقلید شخصی کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالی گءی ہے۔

Ijthad aur Mazhabi Hanafi ki Haqeeqat (اجتہاد اور مذہب حنفی کی حقیقت)

دسمبر 13, 2008

ijt_hanغیر منصوص مساءل کا حکم معلوم کرنے کیلیے مجتہدین کے اجتہاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے کے بعد مجتہدین امت نے جن میں صحابہ؛ تابعین؛ تبع تابعین اور بعد کے مجتہدین شامل ہیں؛ اس سلسلے میں اجتہاد کر کے امت کی رہنماءی کی۔ اس کے بعد امت میں کچھ لوگ تو وہ پیدا ہوءے کہ جو قیاس و استحسان و اجتہاد کے منکر تھے اور کچھ وہ پیدا ہوءے جو ہر مسءلہ میں باوجود نااہلیت کے اجتہاد کے مدعی ہوءے۔ اس لیے اس کی ضرورت پیش آءی کہ اجتہاد کے مفہوم اور شراءط وغیرہ کی ابحاث کو امت کے سامنے پیش کیا جاءے تاکہ ایک طرف تو اس کی ضرورت ثابت ہو جاءے اور دوسری طرف نااہلوں کے اجتہاد سے امت محفوظ رہے۔